Tafseer-e-Baghwi - Al-A'raaf : 48
وَ نَادٰۤى اَصْحٰبُ الْاَعْرَافِ رِجَالًا یَّعْرِفُوْنَهُمْ بِسِیْمٰىهُمْ قَالُوْا مَاۤ اَغْنٰى عَنْكُمْ جَمْعُكُمْ وَ مَا كُنْتُمْ تَسْتَكْبِرُوْنَ
وَنَادٰٓي : اور پکاریں گے اَصْحٰبُ : والے الْاَعْرَافِ : اعراف رِجَالًا : کچھ آدمی يَّعْرِفُوْنَهُمْ : وہ انہیں پہچان لیں گے بِسِيْمٰىهُمْ : ان کی پیشانی سے قَالُوْا : وہ کہیں گے مَآ اَغْنٰى : نہ فائدہ دیا عَنْكُمْ : تمہیں جَمْعُكُمْ : تمہارا جتھا وَمَا : اور جو كُنْتُمْ تَسْتَكْبِرُوْنَ : تم تکبر کرتے تھے
اور اہل اعراف اہل جھنم میں سے جن کی صورت سے پہچانیں گے پکاریں گیں اور کہیں گے کہ آج کے دن نہ تو تمہاری جماعت ہی تمہارے کوئی کام آئی اور نہ تمہارا تکبر ہی سودمند ہوا
(48) (ونادی اصحب الاعراف رجالاً ) جو جہنمی دنیا میں بڑے لوگ تھے (یعرفونھم بسیمھم قالوا ما اغنی عنکم جمعکم) یعنی دنیا کا مال اور اولاد (وما کنتم تستکبرون) ایمان لانے سے کلبی۔ کلبی (رح) فرماتے ہیں وہ لوگ دیوار پر آواز دیں گے اے ولید بن مغیرہ، اے ابوجہل بن ہشام، اے فلاں پھر وہ جنت کی طرف دیکھیں گے تو اس میں وہ فقیر اور کمزور لوگ ہوں گے جن کا وہ مذاق اڑاتے تھے جیسے سلمان، صہیب، خباب اور بلال ؓ اور ان جیسے دیگر حضرات تو اعراف والے ان کفار کو کہیں گے۔
Top