Tafseer-e-Usmani - Al-An'aam : 92
قَالَ یٰقَوْمِ اَرَهْطِیْۤ اَعَزُّ عَلَیْكُمْ مِّنَ اللّٰهِ١ؕ وَ اتَّخَذْتُمُوْهُ وَرَآءَكُمْ ظِهْرِیًّا١ؕ اِنَّ رَبِّیْ بِمَا تَعْمَلُوْنَ مُحِیْطٌ
قَالَ : اس نے کہا يٰقَوْمِ : اے میری قوم اَرَهْطِيْٓ : کیا میرا کنبہ اَعَزُّ : زیادہ زور والا عَلَيْكُمْ : تم پر مِّنَ : سے اللّٰهِ : اللہ وَاتَّخَذْتُمُوْهُ : اور تم نے اسے لیا (ڈال رکھا) وَرَآءَكُمْ : اپنے سے پرے ظِهْرِيًّا : پیٹھ پیچھے اِنَّ : بیشک رَبِّيْ : میرا رب بِمَا تَعْمَلُوْنَ : اسے جو تم کرتے ہو مُحِيْطٌ : احاطہ کیے ہوئے
بولا اے قوم کیا میرے بھائی بندوں کا دباؤ تم پر زیادہ ہے اللہ سے اور اس کو ڈال رکھا تم نے پیٹھ پیچھے بھلا کر تحقیق میرے رب کے قابو میں ہے جو کچھ کرتے ہو8
8 یعنی افسوس اور تعجب ہے کہ خاندان کی وجہ سے میری رعایت کرتے ہو اس وجہ سے نہیں کرتے کہ میں خدا کا بھیجا ہوا ہوں اور صاف وصریح نشانات اپنی سچائی کے دکھلا رہا ہوں گویا تمہاری نگاہ میں میرے خاندان کی عزت اور اس کا دباؤ خدا وند قدوس سے زیادہ ہے۔ خدا کی عظمت و جلال کو ایسا بھلا دیا کہ کبھی تمہیں تصور بھی نہیں آتا۔ جو قوم خدا تعالیٰ کو بھلا کر (معاذاللہ) پس پشت ڈال دے اسے یاد رکھنا چاہیے۔ کہ اس کے تمامی افعال و اعمال خدا تعالیٰ کے علم وقدرت کے احاطہ میں ہیں۔ تم کوئی کام کرو اور کسی حالت میں ہو، ایک آن کے لیے بھی اس کے قابو سے باہر نہیں۔
Top