Urwatul-Wusqaa - Al-Hijr : 31
وَ كَذٰلِكَ جَعَلْنَا لِكُلِّ نَبِیٍّ عَدُوًّا مِّنَ الْمُجْرِمِیْنَ١ؕ وَ كَفٰى بِرَبِّكَ هَادِیًا وَّ نَصِیْرًا
وَكَذٰلِكَ : اور اسی طرح جَعَلْنَا : ہم نے بنائے لِكُلِّ نَبِيٍّ : ہر نبی کے لیے عَدُوًّا : دشمن مِّنَ : سے الْمُجْرِمِيْنَ : مجرموں (گنہگاروں) وَكَفٰى : اور کافی ہے بِرَبِّكَ : تمہارا رب هَادِيًا : ہدایت کرنیوالا وَّنَصِيْرًا : اور مددگار
اور اس طرح ہم نے ہر نبی کے لیے گنہگاروں میں سے دشمن بنا دیئے اور آپ ﷺ کا رب ہدایت کرنے اور مدد فرمانے کے لیے کافی ہے
دوسرے انبیاء کرام (علیہ السلام) کا ذکر کرکے رسول اللہ ﷺ کو تسلی دی گئی : 31۔ نبی اعظم وآخر ﷺ نے جو شکوہ بدرگاہ قاضی الحاجات پیش کیا تو آپ کو یوں تسلی دی گئی کہ اس معاملہ میں آپ اکیلے نہیں ہیں کہ آپ ہی سے آپ کی امت نے یہ سلوک کیا بلکہ دوسرے انبیاء کرام اور رسل عظام کا بھی یہی حال ہے اور ان کی اقوام نے بھی ان کے ساتھ یہی سلوک کیا لیکن ان سارے بدبختوں سے نمٹ لیں گے مجرمین کو جو ڈھیل دی گئی تھی وہ بلاشبہ ان کے فائدہ کے لئے دی گئی تھی اور ہم نے اپنے قانون کے مطابق دی تھی جب وہ مہلت پوری ہوگئی تو ان کا فیصلہ کرنے میں بھی کوئی زیادہ دیر نہیں لگے گی جن مجرموں نے آپ لوگوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا تھا نہ خود سیدھی راہ کی طرف آئے تھے اور نہ دوسروں کی آنے دیا تھا وہ صرف آپ لوگوں یعنی انبیاء کرام (علیہ السلام) اور رسل عظام ہی کے دشمن نہیں تھے بلکہ وہ اللہ تعالیٰ کے بھی دشمن ٹھہرے ایک حد تک ان کو مہلت دی گئی اور اب ان کے پاس کوئی عذر نہیں ہوگا اور ان کی ایک نہیں سنی جائے گی ، اللہ رب العزت نے تمہاری مدد دنیا میں فرمائی اور اب بھی وہی تمہارا مددگار ہے پھر اللہ جس کا حامی و مددگار ہو اس کو کون شکست دے سکتا ہے مجرمین نے آپ کی مخالفت کرکے آپ کا تو کچھ نہیں بگاڑا اپنا ہی ستیاناس کرلیا ہے ۔
Top