بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Bayan-ul-Quran - Al-Hujuraat : 1
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تُقَدِّمُوْا بَیْنَ یَدَیِ اللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ وَ اتَّقُوا اللّٰهَ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ سَمِیْعٌ عَلِیْمٌ
يٰٓاَيُّهَا : اے الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : جو لوگ ایمان لائے لَا تُقَدِّمُوْا : نہ آگے بڑھو بَيْنَ يَدَيِ اللّٰهِ : اللہ کے آگے وَرَسُوْلِهٖ : اور اسکے رسول کے وَاتَّقُوا اللّٰهَ ۭ : اور ڈرو اللہ سے اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ سَمِيْعٌ عَلِيْمٌ : سننے والا جاننے والا
3) اے ایمان والو اللہ اور رسول (علیہ السلام) (کی اجازت) سے پہلے تم سبقت مت کیا کرو (ف 4) اور اللہ سے ڈرتے رہو بیشک اللہ تعالیٰ (تمہارے سب اقوال کو) سننے والا اور (تمہارے سب افعال کو) جاننے والا ہے۔
3۔ حاصل مجموعہ اجزاء سورت کا بیان حقوق حضرت سید المرسلین ﷺ و حقوق اخوان فی الدین ہے۔ واقعہ ان آیتوں کے نزول کا یہ ہے کہ ایک بار بنی تمیم کے کچھ لوگ آپ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور حضرت ابوبکر اور حضرت عمر ؓ میں باہم آپ کی مجلس میں اس امر میں گفتگو ہوگئی کہ ان لوگوں پر حاکم کس کو بنایا جائے، حضرت ابوبکر نے قعقاع بن معبد کی نسبت رائے دی، اور حضرت عمر نے اقرع بن حابس کی نسبت رائے دی اور گفتگو بڑھ کر دونوں کی آوازیں بلند ہوگئیں اس پر یہ حکم نازل ہوا۔ 4۔ یعنی جب تک قرائن قویہ یا تصریح سے اذن گفتگو کا نہ ہو گفتگو مت کیا کرو۔
Top