Bayan-ul-Quran - Az-Zumar : 41
اَمْ لَهُمْ شُرَكَآءُ١ۛۚ فَلْیَاْتُوْا بِشُرَكَآئِهِمْ اِنْ كَانُوْا صٰدِقِیْنَ
اَمْ لَهُمْ : یا ان کے لیے شُرَكَآءُ : کچھ شریک ہیں فَلْيَاْتُوْا : پس چاہیے کہ لے آئیں بِشُرَكَآئِهِمْ : اپنے شریکوں کو اِنْ كَانُوْا : اگر ہیں وہ صٰدِقِيْنَ : سچے
کیا انکے ٹھیرائے ہوئے شریک (خدائی) ہیں سو ان کو چاہیئے کہ یہ اپنے شریکوں کو پیش کریں اگر یہ سچے ہیں۔ (ف 1)
1۔ غرض جب یہ مضمون کسی آسمانی کتاب میں نہیں ویسے بلا کتاب دوسرے طرق وحی سے ہمارا وعدہ نہیں جو مثل قسم کے ہوتا ہے، پھر ایسی حالت میں کون شخص ان میں سے یا ان کے شرکاء میں سے اس کی ذمہ داری کرسکتا ہے ؟ ہرگز نہیں پھر دعوی کس بنا پر ہے ؟
Top