Tafseer-e-Usmani - An-Naml : 92
اَمْ لَهُمْ شُرَكَآءُ١ۛۚ فَلْیَاْتُوْا بِشُرَكَآئِهِمْ اِنْ كَانُوْا صٰدِقِیْنَ
اَمْ لَهُمْ : یا ان کے لیے شُرَكَآءُ : کچھ شریک ہیں فَلْيَاْتُوْا : پس چاہیے کہ لے آئیں بِشُرَكَآئِهِمْ : اپنے شریکوں کو اِنْ كَانُوْا : اگر ہیں وہ صٰدِقِيْنَ : سچے
اور یہ کہ سنا دوں قرآن14 پھر جو کوئی راہ پر آیا سو راہ پر آئے گا اپنے ہی بھلے کو اور جو کوئی بہکا رہا ہے تو کہہ دے میں تو یہی ہوں ڈر سنا دینے والاف 1
14 یعنی بذات خود اللہ کی بندگی اور فرمانبرداری کرتا رہوں اور دوسروں کو قرآن سنا کر اللہ کا راستہ بتلاتا رہوں۔ 1 یعنی میں نصیحت کر کے فارغ الذمہ ہوچکا، نہ سمجھو تو تمہارا ہی نقصان ہے۔
Top