Dure-Mansoor - Al-Qasas : 62
وَ یَوْمَ یُنَادِیْهِمْ فَیَقُوْلُ اَیْنَ شُرَكَآءِیَ الَّذِیْنَ كُنْتُمْ تَزْعُمُوْنَ
وَيَوْمَ : اور جس دن يُنَادِيْهِمْ : وہ پکارے گا انہیں فَيَقُوْلُ : پس کہے گا وہ اَيْنَ : کہاں شُرَكَآءِيَ : میرے شریک الَّذِيْنَ : وہ جنہیں كُنْتُمْ تَزْعُمُوْنَ : تم گمان کرتے تھے
اور جس دن وہ انہیں پکارے گا سو فرمائے گا کہ میرے وہ شرکاء کہاں ہیں جن کے بارے میں تم گمان کرتے تھے۔
1۔ عبد بن حمید وابن المنذر وابن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت ویوم ینادیہم فیقول این شرکاء ی الذین کنتم تزعمون ان سے آدم (علیہ السلام) کی اولاد مراد ہے۔ کہ جس دن ان کو آواز دیں گے اور کہیں گے کہ کہاں ہیں میں میرے شریک جن کو تم اللہ کے شریک گمان کرتے تھے۔ آیت قال الذین حق علیہم القول یعنی وہ جانت کہ جس پر بات ثابت ہوگی عذاب کی آیت ربنا ہوء لاء الذین اغوینا اغوینہم وہ جنات کہیں گے اے ہمارے رب یہ وہی لوگ ہیں جن کو ہم نے بہکادیا تھا جیسا ہم بہکے تھے اور آدم کی اولاد سے کہا جائے گا آیت ادعوا شرکاء کم فدعوہم فلم یستجیبوا لہم یعنی ان کو کوئی خیر کی بات کے ساتھ جواب نہیں دیں گے جب ان سے کہا جائے گا اپنے شریکوں کو بلاؤ وہ ان کو بلائیں گے تو وہ شریک ان کو کوئی جواب نہیں دیں گے۔
Top