Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Aal-i-Imraan : 103
وَ اعْتَصِمُوْا بِحَبْلِ اللّٰهِ جَمِیْعًا وَّ لَا تَفَرَّقُوْا١۪ وَ اذْكُرُوْا نِعْمَتَ اللّٰهِ عَلَیْكُمْ اِذْ كُنْتُمْ اَعْدَآءً فَاَلَّفَ بَیْنَ قُلُوْبِكُمْ فَاَصْبَحْتُمْ بِنِعْمَتِهٖۤ اِخْوَانًا١ۚ وَ كُنْتُمْ عَلٰى شَفَا حُفْرَةٍ مِّنَ النَّارِ فَاَنْقَذَكُمْ مِّنْهَا١ؕ كَذٰلِكَ یُبَیِّنُ اللّٰهُ لَكُمْ اٰیٰتِهٖ لَعَلَّكُمْ تَهْتَدُوْنَ
وَاعْتَصِمُوْا
: اور مضبوطی سے پکڑ لو
بِحَبْلِ
: رسی کو
اللّٰهِ
: اللہ
جَمِيْعًا
: سب مل کر
وَّلَا
: اور نہ
تَفَرَّقُوْا
: آپس میں پھوٹ ڈالو
وَاذْكُرُوْا
: اور یاد کرو
نِعْمَتَ
: نعمت
اللّٰهِ
: اللہ
عَلَيْكُمْ
: تم پر
اِذْ كُنْتُمْ
: جب تم تھے
اَعْدَآءً
: دشمن (جمع)
فَاَلَّفَ
: تو الفت ڈال دی
بَيْنَ قُلُوْبِكُمْ
: تمہارے دلوں میں
فَاَصْبَحْتُمْ
: تو تم ہوگئے
بِنِعۡمَتِهٖۤ
: اس کی نعمت سے
اِخْوَانًا
: بھائی بھائی
وَكُنْتُمْ
: اور تم تھے
عَلٰي
: پر
شَفَا
: کنارہ
حُفْرَةٍ
: گڑھا
مِّنَ
: سے (کے)
النَّارِ
: آگ
فَاَنْقَذَكُمْ
: تو تمہیں بچا لیا
مِّنْھَا
: اس سے
كَذٰلِكَ
: اسی طرح
يُبَيِّنُ
: واضح کرتا ہے
اللّٰهُ
: اللہ
لَكُمْ
: تمہارے لیے
اٰيٰتِھٖ
: اپنی آیات
لَعَلَّكُمْ
: تا کہ تم
تَھْتَدُوْنَ
: ہدایت پاؤ
اور تم سب مل کر اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑ لو، اور آپس میں متفرق نہ ہو، اور یاد کرو اللہ کی نعمت کو جو تمہارے اوپر ہے جبکہ تم دشمن تھے، سو اللہ نے تمہارے دلوں میں الفت پیدا فرما دی لہٰذا تم اس کی نعمت کی وجہ سے بھائی بھائی ہوگئے، اور تم دوزخ کے گڑھے کے کنارے پر تھے سو اللہ نے تم کو اس سے بچا دیا۔ اللہ ایسے ہی بیان فرماتا ہے تمہارے لئے اپنی آیات تاکہ تم ہدایت پر رہو۔
(1) سعید بن منصور ابن ابی شیبہ ابن جریر ابن المنذر طبرانی نے صحیح سند کے ساتھ حضرت ابن مسعود ؓ سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” اعتصموا بحبل اللہ۔ میں حبل اللہ سے مراد قرآن مجید ہے۔ (2) فریابی، عبد بن حمید، ابن الضریس، ابن جریر، ابن الانباری نے مصاحف میں طبرانی ابن مردویہ اور بیہقی نے شعب الایمان میں حضرت ابن مسعود ؓ سے روایت کیا ہے کہ بلاشبہ یہ راستہ حاضر کیا ہوا ہے شیاطین حاضر ہوئے اور آواز دیتے ہیں کہ اے اللہ کے بندے ! آجاؤ یہ وہی راستہ ہے (یعنی اس کو دھوکہ دیتا ہے) تاکہ ان کو اللہ کے راستے سے روکے سو تم مضبوط پکڑو اللہ کی رسی کو اور بلاشبہ اللہ کی رسی قرآن ہے۔ (3) ابن ابی شیبہ نے ابن جریر نے ابو سعید خدری ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اللہ کی کتاب وہی اللہ کی رسی ہے جو پھیلی ہوئی ہے آسمان سے زمین تک۔ (4) ابن ابی شیبہ نے ابو شریح خزاعی ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا بلاشبہ یہ قرآن رسی ہے اس کا ایک کنارہ اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے اور دوسرا کنارہ تمہارے ہاتھوں میں ہے اس کو مضبوطی سے پکڑ لو بلاشبہ تم اس کے بعد کبھی گمراہ نہ ہوگے (5) ابن ابی شیبہ اور طبرانی نے زید بن ارقم ؓ سے روایت کیا ہے کہ ہم کو رسول اللہ ﷺ نے خطبہ دیا اور فرمایا میں تمہارے اندر اللہ کی کتاب چھوڑنے والا ہوں وہی اللہ کی رسی ہے جو شخص اس کی اتباع کرے گا وہ ہدایت پر ہوگا اور جو شخص اس کو چھوڑ دے گا وہ گمراہی پر ہوگا۔ دو چیزیں ذریعہ ہدایت ہیں (6) احمد نے زید بن ثابت ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میں تمہارے اندر دو چیزیں چھوڑنے والا ہوں ایک اللہ کی کتاب جو پھیلی ہوئی ہے آسمان اور زمین کے درمیان اور میرا کنبہ میرے گھر والے ہیں اور بلاشبہ یہ دونوں ہرگز جدا نہیں ہوں گے یہاں تک کہ دونوں میرے پاس حوض پر وارد ہوں گے۔ (7) طبرانی نے زید بن ارقم ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میں تمہارے لیے آگے بڑھنے والا ہوں۔ اور تم میرے پاس حوض کوثر پر آؤ گے۔ پس تم دیکھو کہ کس طرح تم میرے خلیفہ بنو گے ثقلین میں کہا گیا ثقلین کیا ہے یا رسول اللہ، آپ نے فرمایا بڑی چیز اللہ کی کتاب ہے جو ایک رسی ہے جس کا ایک سرا اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے اور اس کا دوسرا سرا تمہارے ہاتھوں میں ہے۔ سو تم اس کو مضبوطی سے پکڑو ہرگز نہ پھسلو گے اور نہ گمراہ ہوگے اور چھوٹی چیز میرا کنبہ ہے اور یہ دونوں ہرگز جدا نہیں ہوں گی یہاں تک کہ میرے پاس حوض پر آئیں گی ان دونوں کے بارے میں میں نے اپنے رب سے سوال کیا سو تم ان دونوں سے آگے نہ بڑھو ورنہ ہلاک ہوجاؤ گے اور تم ان دونوں کو نہ سکھاؤ کیونکہ وہ تم دونوں سے زیادہ جانتے ہیں۔ (8) ابن سعد احمد طبرانی نے ابو سعید خدری ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اے لوگو میں تمہارے درمیان دو چیزیں چھوڑنے والا ہوں کہ اگر اس کو (مضبوطی سے) پکڑو گے تو ہرگز گمراہ نہ ہوگے ان میں سے ایک دوسرے سے بڑی ہے ایک اللہ کی کتاب ہے جو پھیلی ہوئی ہے آسمان اور زمین کے درمیان اور دوسرا میرا کنبہ وہ میرے گھر والے ہیں اور یہ دونوں ہرگز جدا نہیں ہوں گے یہاں تک کہ میرے پاس حوض پر آئیں گے۔ (9) سعید بن منصور عبد بن حمید ابن جریر ابن المنذر طبرانی نے شعبی کے طریق سے حضرت ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” واعتصموا بحبل اللہ “ میں اللہ کی رسی سے مراد جماعت ہے۔ (10) ابن جریر ابن ابی حاتم نے شعبی کے طریق سے ثابت بن فطنۃ المزنی (رح) سے روایت کیا کہ میں نے ابن مسعود ؓ کو یوں فرماتے ہوئے سنا سے لوگو تم پر اطاعت اور جماعت لازم ہے۔ کیونکہ یہ دونوں اللہ کی رسی ہے جن کے بارے میں حکم دیا گیا ہے۔ (11) ابن ابی حاتم نے سماک بن ولید حنفی (رح) سے روایت کیا کہ میں حضرت ابن عباس ؓ سے ملا اور عرض کیا آپ سلاطین کے بارے میں کیا فرماتے ہیں وہ ہم پر ظلم کرتے ہیں۔ ہم کو گالیاں دیتے ہیں اور ہم پر زیادتی کرتے ہیں ہمارے صدقات کے بارے میں۔ کیا ہم ان کو نہ روکیں ؟ تو انہوں نے فرمایا نہیں۔ ان کی اطاعت کرو جماعت کو لازم پکڑو۔ کیونکہ پہلی امتیں ہلاک ہوئیں (آپس میں) جدا ہونے کی وجہ سے کیا تو نے اللہ تعالیٰ کا قول نہیں سنا لفظ آیت ” واعتصموا بحبل اللہ جمیعا ولا تفرقوا “۔ (12) ابن ماجہ ابن جریر ابن ابی حاتم نے انس ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا بنو اسرائیل اکہتر فرقوں میں بٹ گئے۔ اور میری امت عنقریب بہتر فرقوں میں بٹ جائے گی ایک فرقہ کے علاوہ سب آگ میں ہوں گے صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ ! وہ ایک کونسا فرقہ ہے آپ فرمایا وہ جماعت ہے۔ پھر فرمایا لفظ آیت ” واعتصموا بحبل اللہ جمیعا ولا تفرقوا “۔ (13) ابن ماجہ ابن جریر ابن ابی حاتم نے انس ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا بنو اسرائیل اکہتر فرقوں میں بٹ گئی اور میری امت عنقریب بہتر فرقوں میں بٹ جائے گی ایک فرقہ کے علاوہ سب آگ میں ہوں گے صحابہ ؓ نے عرض کیا وہ ایک کونسا فرقہ ہے آپ نے فرمایا وہ جماعت ہے پھر اس آیت کی تلاوت کی لفظ آیت ” واعتصموا بحبل اللہ جمیعا ولا تفرقوا “۔ (14) ابن ماجہ ابن جریر ابن ابی حاتم نے انس ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا بنو اسرائیل اکہتر فرقوں میں بٹ گئی اور میری امت عنقریب بہتر فرقوں میں بٹ جائے گی ایک فرقہ کے علاوہ سب آگ میں ہوں گے صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ ! وہ ایک فرقہ کونسا ہوگا آپ نے فرمایا وہ جماعت ہے پھر یہ آیت تلاوت فرمائی لفظ آیت ” واعتصموا بحبل اللہ جمیعا ولا تفرقوا “۔ (15) مسلم اور بیہقی نے حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا بلاشبہ اللہ تعالیٰ تمہارے لیے تین اعمال سے راضی ہوتے ہیں اور تمہارے لیے تین اعمال سے ناراض ہوتے ہیں تم سے راضی ہوتے ہیں اس بات سے کہ تم اسی کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ بناؤ اور یہ کہ تم مضبوطی سے پکڑو اللہ کی رسی کو سب کے سب اور متفرق نہ ہوجاؤ اور تم خیر خواہی کرو اس شخص کی جس کو اللہ تعالیٰ نے تمہارے کام کا والی بنایا اور تمہارے لیے ناراض ہوتے ہیں بک بک کرنے سے یعنی کثرت سے سوال کرنے سے اور مال کے ضائع کرنے سے۔ (16) احمد ابوداؤد نے معاویہ بن سفیان ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ کتاب والے اپنے دین میں متفرق ہوگئے بہتر فرقوں میں اور یہ امت عنقریب متفرق ہوجائے گی تہتر فرقوں پر یعنی اپنی خواہشات پر چلنے والے ایک کے علاوہ سب دوزخ میں جائیں گے اور وہ جماعت ہے (یعنی اہلسنت والجماعت کی) ۔ مسلمانوں کی جماعت کے ساتھ رہو (17) حاکم نے اس کو صحیح کہا حضرت ابن عمر ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو شخص جماعت سے ایک بالشت بھی نکل گیا تو تحقیق اس نے اپنی گردن سے اسلام کے پھندے کو نکال دیا یہاں تک کہ وہ واپس لوٹ آئے (یعنی دوبارہ کلمہ پڑھ کر اسلام میں داخل ہو) اور جو شخص مرگیا اور اس پر جماعت کا امام والی نہ ہو تو وہ جاہلیت کی موت مرا۔ (18) ابن جریر ابن ابی حاتم نے ابو العالیہ (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” واعتصموا بحبل اللہ “ یعنی ایک اللہ تعالیٰ کے لیے اخلاص کے ساتھ (اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑو) ” ولا تفرقوا “ یعنی حدود سے تجاوز نہ کرو اور اخلاص کے ساتھ (آپس میں) بھائی بھائی بن جاؤ۔ (19) ابن ابی حاتم نے حسن (رح) سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” واعتصموا بحبل اللہ “ سے مراد ہے اس کی اطاعت کے ساتھ (اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑو) ۔ (20) قتادہ (رح) سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” واعتصموا بحبل اللہ “ سے مراد ہے اللہ کے عہد اور اس کے حکم کو لازم پکڑو۔ (21) ابن جریر نے ابن زید (رح) سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” واعتصموا بحبل اللہ “ سے مراد ہے اسلام کو لازم پکڑو (22) ابن جریر ابن ابی حاتم نے ربیع (رح) سے لفظ آیت ” واذکروا نعمت اللہ علیکم اذ کنتم اعداء “ کے بارے میں روایت کیا۔ کہ بعض تمہارا بعض کو قتل کردیتا تھا اور تمہارا طاقت والا تمہارے کمزور کو کھا جاتا تھا یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ اسلام کو لے آئے اور اس کے ذریعہ تمہارے درمیان محبت ڈال دی اور تم سب کو آپس میں جمع کردیا اور تم کو بھائی بھائی بنا دیا۔ (23) ابن جریر وابن ابی حاتم نے عکرمہ (رح) سے روایت کیا ہے کہ نبی ﷺ نے انصار کی ایک جماعت سے ملاقات فرمائی وہ لوگ ایمان لائے اور تصدیق کی تو آپ نے ان کے ساتھ جانے کا ارادہ فرمایا انصار نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ہماری قوم کے درمیان باہم لڑائی کا سلسلہ جاری ہے اور ہم خوف کرتے ہیں اگر آپ سی حال پر تشریف لے آئے تو آپ وہ کام نہ کرسکیں گے جس کا آپ ارادہ رکھتے ہیں پھر یہ لوگ اگلے سال وفد لے کر آئے تو انہوں نے کہا ہم رسول اللہ ﷺ کو لے جائیں گے شاید کہ اللہ تعالیٰ اس لڑائی میں صلح فرما دیں اور وہ لوگ یہ جان چکے تھے کہ صلح نہیں ہوگی کیونکہ بعاث (یعنی لڑائی) کا دن تھا پھر آئندہ سال ستر آدمیوں نے آپ سے ملاقات کی اور ایمان لے آئے ان میں آپ نے بارہ آدمیوں کو ان کا چودھری یا سردار بنایا (اس طرح ان کی آپس میں لڑائی ختم ہوگئی) اور اسی وجہ سے یہ فرمایا لفظ آیت ” واذکروا نعمت اللہ علیکم اذ کنتم اعداء فالف بین قلوبکم “ اور ابن جریر کے یہ الفاظ ہیں جب حضرت عائشہ ؓ کا معاملہ تھا تو دو قبیلوں نے مشورہ کیا ان کے بعض نے بعض سے کہا کہ تم سے حرہ پر وعدہ ہے تو وہ لوگ اس کی طرف نکلے (مگر اللہ تعالیٰ نے یہ آگ بجھا دی) اور یہ آیت نازل ہوئی لفظ آیت ” واذکروا نعمت اللہ علیکم اذ کنتم اعداء فالف بین قلوبکم “ (24) ابن ابی حاتم نے ابن جریج (رح) سے لفظ آیت ” اذ کنتم اعداء “ کے بارے میں روایت کیا ہے کہ جو نزاع ہوا تھا اوس اور خزرج کے درمیان تھا حضرت عائشہ ؓ کی معاملہ میں (اس سے وہی مراد ہے) ۔ (25) ابن المنذر نے ابن اسحاق (رح) سے روایت کیا ہے کہ اوس اور خزرج کے درمیان ایک سو بیس سال جنگ رہی یہاں تک کہ اسلام قائم ہوا اور اللہ تعالیٰ نے اس کو بجھا دیا اور ان کے درمیان محبت ڈال دی۔ مسلمانوں کا آپس میں اتفاق نعمت خداوندی ہے (26) ابن المنذر نے مقاتل بن حبان (رح) سے روایت کیا ہے کہ مجھ کو یہ بات پہنچی ہے کہ یہ آیت انصار کے دو قبیلوں کے دو آدمیوں کے بارے میں نازل ہوئی ایک ان میں سے خزرج میں سے تھا اور دوسرا اوس میں سے تھا دونوں نے آپس میں طویل زمانہ تک جاہلیت میں لڑائی لڑی نبی ﷺ (جب) مدینہ منورہ میں تشریف لائے تو ان کے درمیان صلح کرادی یہ گفتگو ان کے درمیان ایک مجلس میں جاری ہوگئی (جس پر) انہوں نے ایک دوسرے پر فخر کیا اور برا بھلا کہا یہاں تک کہ ان کے بعض نے بعض لوگوں پر نیزا مارنا شروع کردیا۔ (27) ابن المنذر نے قتادہ ؓ سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” واذکروا نعمت اللہ علیکم اذ کنتم اعداء فالف بین قلوبکم فاصبحتم بنعمتہ اخوانا “ سے مراد ہے کہ جب تم ایک دوسرے کو ذبح کر کے تمہارے طاقت ور لوگ تمہارے کمزوروں کو کھا جاتے تھے یہاں تک کہ اسلام آیات تو اس کے ذریعہ تم آپس میں بھائی بھائی بن گئے اور اس کے ذریعہ تمہارے درمیان محبت ڈال دی لیکن اللہ کی قسم ! وہ ذات کہ جس کے سوا کوئی معبود نہیں کہ بلاشبہ یہ محبت البتہ رحمت ہے اور بلاشبہ (آپس میں) جدائی عذاب ہے ہم کو (یہ بات) ذکر کی گئی کہ نبی ﷺ فرمایا کرتے تھے اس ذات کی قسم جس کے قبضے میں محمد ﷺ کی جان ہے کہ دو آدمی آپس میں اسلام کی محبت نہیں کرتے تو ان کے درمیان پہلا گناہ جدائی ڈال دیتا ہے جسے ان میں سے ایک نے کیا اگرچہ دونوں کا ارادہ نہ کرنے کا ہوتا ہے۔ (28) ابن ابی حاتم نے انس ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اے انصار کی جماعت تم مجھ پر کیوں احسان رکھتے ہو کیا میں تمہارے پاس اس وقت نہیں آیا جب تم گمراہ تھے پھر تم کو اللہ تعالیٰ نے میرے ذریعہ سے ہدایت دی اور میں تمہارے پاس اس حال میں آیا کہ تم (ایک دوسرے کے) دشمن تھے پھر اللہ تعالیٰ نے میرے ذریعہ سے تمہارے دلوں میں محبت ڈال دی تو صحابہ نے عرض کیا ہاں رسول اللہ ﷺ ایسا ہی ہے۔ (29) ابن جریر وابن ابی حاتم نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” وکنتم علی شفا حفرۃ من النار “ سے مراد ہے کہ تم آگ کے کنارے پر تھے جو تم میں سے مرتا آگ میں جاتا مگر اللہ تعالیٰ نے محمد ﷺ کو بھیجا جنہوں نے تم کو اس (آگ کے) گڑھے سے نکال دیا۔ (30) عبد بن حمید نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ انہوں نے یہ آیت ” وکنتم علی شفا حفرہ من النار فانقذکم منھا “ پڑھی پھر فرمایا کہ تم کو بچایا اس سے اب میں امید کرتا ہوں وہ ہم کو دوبارہ اس میں نہیں ڈالے گا۔ (31) الطستی نے حضرت ابن عباس سے روایت کیا ہے کہ ان سے نافع بن ازرق نے پوچھا کہ مجھے اللہ تعالیٰ کے اس قول لفظ آیت ” وکنتم علی شفا حفرہ من النار فانقذکم منھا “ کے بارے میں بتائیے انہوں نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے تم کو محمد ﷺ کے ذریعہ سے بچایا تو انہوں نے عرض کیا اس معنی کو عرب کے لوگ جانتے ہیں فرمایا ہاں کیا تو نے عباس بن مراداس کو نہیں سنا کہ وہ کہتے ہیں یکب علی شفا الاذقان کبا کما زلق التحتم عن جفاف ترجمہ : اوندھا گرتا ہے ٹھوڑی کے کنارے پر اوندھا گرنا جیسے کیلے کے چھلکے سے اس کا ٹوٹا ہوا گودا پھسل کر نیچے گرتا ہے۔
Top