Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - An-Nisaa : 51
اَلَمْ تَرَ اِلَى الَّذِیْنَ اُوْتُوْا نَصِیْبًا مِّنَ الْكِتٰبِ یُؤْمِنُوْنَ بِالْجِبْتِ وَ الطَّاغُوْتِ وَ یَقُوْلُوْنَ لِلَّذِیْنَ كَفَرُوْا هٰۤؤُلَآءِ اَهْدٰى مِنَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا سَبِیْلًا
اَلَمْ تَرَ
: کیا تم نے نہیں دیکھا
اِلَى
: طرف (کو)
الَّذِيْنَ
: وہ لوگ جو
اُوْتُوْا
: دیا گیا
نَصِيْبًا
: ایک حصہ
مِّنَ
: سے
الْكِتٰبِ
: کتاب
يُؤْمِنُوْنَ
: وہ مانتے ہیں
بِالْجِبْتِ
: بت (جمع)
وَالطَّاغُوْتِ
: اور سرکش (شیطان)
وَيَقُوْلُوْنَ
: اور کہتے ہیں
لِلَّذِيْنَ كَفَرُوْا
: جن لوگوں نے کفر کیا (کافر)
هٰٓؤُلَآءِ
: یہ لوگ
اَهْدٰى
: راہ راست پر
مِنَ
: سے
الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا
: جو لوگ ایمان لائے (مومن)
سَبِيْلًا
: راہ
کیا تو نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہیں کتاب کا ایک حصہ دیا گیا، وہ مانتے ہیں بتوں کو اور شیطان کو، اور کافروں کے بارے میں کہتے ہیں کہ جو لوگ ایمان لائے ان کی بنسبت یہ کافر زیادہ راہ راست پر ہیں
مشرکین کی تعریف باعث لعنت ہے (1) الطبرانی و بیہقی نے دلائل میں عکرمہ کے طریق سے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ حیی بن اخطب اور کعب بن اشرف مکہ میں قریش کے پاس آئے اور ان سے حلف لیا رسول اللہ ﷺ سے لڑائی لڑنے پر قریش نے ان سے کہا تم لوگ قدیم علم والے ہو اور اہل کتاب ہو ہم کو ہمارے بارے میں اور محمد ﷺ کے بارے میں بتاؤ یہودیوں نے کہا بتاؤ تمہارے کیا کام ہیں اور محمد ﷺ کے کیا کام ہیں قریش نے کہا ہم بڑی کو ہانوں والے اونٹ ذبح کرتے ہیں اور ہم پانی پر دودھ پلاتے ہیں ہم غلام آزاد کرتے ہیں اور حاجیوں کو پانی پلاتے ہیں اور صلہ رحمی کرتے ہیں یہودیوں نے پوچھا محمد ﷺ کیا کرتے ہیں تو انہوں نے کہا وہ لاوارث آدمی ہے۔ ہمارے رشتہ داروں کو کاٹ دیا اور اس کی پیروی کی حاجیوں کی چوری کرنے والے بنو غفار نے تو یہودیوں نے کہا بلکہ تم ان سے بہت بہتر ہو اور ہدایت والے راستے پر ہو تو (اس پر) اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی لفظ آیت ” الم تر الی الذین اوتوا نصیبا من الکتب یؤمنون بالجبت والطاغوت “ آخر آیت تک۔ (2) احمد وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ جب کعب بن اشرف (یہودیوں کا سردار) مکہ آیا قریش نے اس سے کہا تو اہل مدینہ میں سے بہترین لوگوں میں اور ان کا سردار ہے ؟ اس نے کہا ہاں تو پھر قریش نے کہا کیا تو نے اس لاوارث اور اپنی قوم سے کٹے ہوئے آدمی کو نہیں دیکھا جو گمان کرتا ہے کہ وہ ہم سے بہتر اور ہم حاجیوں کی خدمت کرنے والے ہیں بیت اللہ کے خادم اور حاجیوں کو پانی پلانے والے ہیں تو کعب نے کہا تم اس سے بہتر ہو تو (یہ آیت) نازل ہوئی لفظ آیت ” ان شأنئک ھو الابتر “ اور یہ آیت نازل ہوئی ” الم تر الی الذین اوتوا نصیبا من الکتب یؤمنون بالجبت والطاغوت “ سے لے کر ” نصیرا “ تک۔ (3) عبد الرزاق اور ابن جریر نے عکرمہ (رح) سے روایت کیا کہ کعب بن اشرف مشرکین مکہ کے پاس گیا اور ان سے نبی ﷺ کے خلاف سرکشی پر ابھارا اور ان سے کہا کہ حملہ کریں ہم تمہارے ساتھ ہوں گے قریش نے کہا تم اہل کتاب ہو اور وہ صاحب کتاب ہے ہم کو اطمینان نہیں کہ یہ تمہاری طرف سے کوئی دھوکہ ہو اگر تو اس بات کا ارادہ کرتا ہے کہ ہم تیرے ساتھ نکلیں تو ان دو بتون کو سجدہ کر اور ان پر ایمان لے آ تو اس نے ایسا کرلیا پھر انہوں نے کہا ہم زیادہ ہدایت والے ہیں یا محمد ﷺ اور ہم بڑی کوہانوں والے اونٹوں کو ذبح کرتے ہیں۔ اور پانی پر دودھ کو پلاتے ہیں اور ہم صلہ رحمی کرتے ہیں اور مہمان کی ضافت کرتے ہیں اور ہم اس گھر کا طواف کرتے ہیں اور محمد ﷺ نے قطع رحمی کی، اور اپنے شہر سے نکل گیا اس نے کہا بلکہ تم بہتر ہو اور زیادہ ہدایت والے ہو تو (اس پر یہ آیت) نازل ہوئی لفظ آیت ” الم تر الی الذین اوتوا نصیبا من الکتب یؤمنون بالجبت والطاغوت “۔ (4) ابن جریر نے مجاہد (رح) اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ یہ آیت کعب بن اشرف کے بارے میں نازل ہوئی جس نے یہ کہا کہ کفار قریش زیادہ ہدایت والے ہیں محمد ﷺ سے۔ (5) عبد بن حمید وابن جریر نے سدی سے روایت کیا اور انہوں نے ابو مالک (رح) سے روایت کیا کہ جب رسول اللہ ﷺ اور یہود کے قبیلہ بنو نضیر کا معاملہ تھا جب آپ ان کے پاس عامریوں کی دیت کے بارے میں ان سے مدد لینے کے لئے تشریف لائے تو ان لوگوں نے آپ کو اور آپ کے صحابہ کو قتل کرنے کا ارادہ کیا تو اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول ﷺ کو ان کے ارادہ سے مطلع کردیا جو انہوں نے پروگرام بنایا تھا رسول اللہ ﷺ مدینہ منورہ واپس لوٹ آئے تو کعب بن اشرف بھاگا یہاں تک کہ مکہ آگیا اور اس نے محمد ﷺ کے خلاف معاہدہ کیا ابو سفیان نے اس سے کہا اے ابو سعید ! تم ایسی قوم ہو جو کتاب کو پڑھتے ہو۔ اور تم جانتے ہو اور ہم ایسی قوم ہیں جو نہیں جانتے ہم کو بتائیے کہ ہمارا دین بہتر ہے یا محمد ﷺ کا ؟ کعب نے کہا اپنا دین مجھ پر پیش کرو ابو سفیان نے کہا ہم ایسی قوم ہیں جو بڑے کو ہانوں والے اونٹ ذبح کرتے ہیں اور حاجیوں کو پانی پلاتے ہیں اور مہمان کی ضیافت کرتے ہیں اور ہم اپنے رب کے گھر کی حفاظت کرتے ہیں اور ہم اپنے معبودوں کی عبادت کرتے ہیں جو ہمارے آباؤ اجداد کرتے تھے اور محمد ﷺ نے ہم کو حکم دیا کہ ہم ان کو چھوڑدیں اور ہم اس کی پیروی کریں کعب نے کہا تمہارا دین محمد ﷺ کے دین سے بہتر ہے تو اس پر ثابت قدم رہو کیا تم نہیں دیکھتے کہ محمد ﷺ نے یہ گمان کیا ہے کہ تواضع کے ساتھ بھیجے گئے ہیں حالانکہ وہ عورتوں سے نکاح کرتا ہے جو چاہتا ہے اور ہم کوئی ایسا بادشاہ نہیں جانتے کہ بادشاہ سے بڑھ کر ہو تو اس پر یہ آیت نازل ہوئی لفظ آیت ” الم تر الی الذین اوتوا نصیبا “۔ (6) ابن اسحاق وابن جریر (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ غزوہ احزاب میں قریش غطفان بنو قریظہ کو جن لوگوں نے شریک کیا وہ حی بن اخطب، سلام بن ابی عقیق، ابو رافع، ربیع بن ابی الحقیق، عمارہ، وحوح بن عامر اور ھودہ بن قیس تھا لیکن وحوح بن عامر اور ھودہ یہ بنو وائل میں سے تھے اور باقی سارے بنو نضیر میں سے تھے جب یہ لوگ قریش کے پاس آئے تو انہوں نے کہا یہ لوگ یہودیوں کے علماء میں سے ہیں اور پہلی کتابوں کے عالم ہیں ان سے سوال کرو کیا تمہارا دین بہتر ہے یا محمد ﷺ کا دین تو قریش نے ان سے پوچھا تو انہوں نے کہا بلکہ تمہارا دین بہتر ہے اس کے دین سے اور تم زیادہ ہدایت والے ہو ان سے اور ان لوگوں سے جو اس کی پیروی کرتے ہیں ان کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے نازل فرمایا ” الم تر الی الذین اوتوا نصیبا من الکتب “ سے ” ملکا عظیما “ تک۔ (7) بیہقی نے دلائل میں وابن عساکر نے اپنی تاریخ میں جابر بن عبد اللہ ؓ سے روایت کیا کہ نبی ﷺ کے ساتھ قبیلہ بنو نضیر کا معاملہ ہوا تو کعب بن اشرف بھاگا اور مکہ جا پہنچا اور وہیں رہنے لگا اور کہنے لگا میں اس کے خلاف کسی کی مدد نہیں کروں گا نہ ان سے خود قتال کروں گا مکہ میں اس سے کہا گیا اے کعب ! ہمارا دین بہتر ہے یا محمد ﷺ کا دین اور اس کے صحابہ کا تو اس نے کہا تمہارا دین بہتر ہے اور قدیم ہے اور محمد ﷺ کا دین نیا ہے تو اس بارے میں یہ آیت نازل ہوئی لفظ آیت ” الم تر الی الذین اوتوا نصیبا من الکتب “۔ (8) ابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ ہم کو یہ بات ذکر کی گئی کہ یہ آیت کعب بن اشرف اور حی بن اخطب ان یہود کے دونوں آدمیوں کے بارے میں نازل ہوئی جو بنو نضیر میں سے تھے یہ دونوں حج کے موقعہ پر قریش کے پاس آئے تو مشرکوں نے ان سے کہا کیا ہم ہدایت والے ہیں یا محمد ﷺ اور اس کے صحابہ ؓ اور ہم کعبہ کی خدمت کرنے والے پانی پلانے والے اور حرم والے ہیں تو ان دونوں نے کہا بلکہ تم ہی محمد اور اس کے صحابہ سے زیادہ ہدایت والے ہو اور دونوں جانتے تھے کہ وہ جھوٹ بولنے والے ہیں ان کو محمد اور ان کے صحابہ کے حسد نے اس بات پر آمادہ کیا۔ (9) عبد الرزاق وابن جریر نے عکرمہ (رح) سے روایت کیا کہ جبت اور طاغوت دو بت ہیں۔ (10) الفریابی و سعید بن منصور وعبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم اور رستہ فی الایمان میں عمر بن خطاب ؓ سے روایت کیا کہ جیت جادوگر ہے اور طاغوت شیطان ہے۔ عبد بن حمید وابن جریر نے ایک طریق سے اسی طرح روایت کیا ہے۔ (11) ابن جریر وابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ جبت حی بن اخطب اور طاغوت کعب بن اشرف ہے ابن جریر (رح) نے ضحاک (رح) سے اسی طرح روایت کیا ہے۔ (12) ابن جریر وابن ابی ھاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا جبت سے مراد بت ہیں اور طاغوت سے مراد جو بتوں کے سامنے ہوتا ہے وہ جھوٹ کو اسی سے تعبیر کرتے ہیں۔ (13) ابن جریر وابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ جبت حبشی زبان میں شیطان کا نام ہے اور طاغوت سے مراد عرب کے کاہن ہیں۔ (14) عبد بن حمید نے عکرمہ (رح) سے روایت کیا کہ جبت حبشی زبان میں شیطان کو کہتے ہیں اور طاغوت کاہن کو کہتے ہیں۔ (15) ابن جریر نے سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا کہ جبت جادوگر ہے حبشی زبان میں اور طاغوت کا ہن ہے۔ (16) ابو العالیہ (رح) سے روایت کیا کہ طاغوت جادوگر ہے اور جبت کا ہن ہے۔ (17) عبد بن حمید وابن جریر نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ ہم بیان کرتے تھے کہ جبت شیطان ہے اور طاغوت کاہن ہے۔ (18) ابن جریر وابن ابی حاتم نے لیث کے طریق سے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ جبت کعب بن اشرف اور طاغوت شیطان ہے جو انسان کی صورت میں ہوتا ہے۔ ” جبت “ کی ایک اور تفسیر (19) عبد الرزاق احمد وعبد بن حمید و ابوداؤد والنسائی وابن ابی حاتم نے قبیصہ بن مخارق ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا جانوروں کو اڑا کر فال لینا، زمین پر کنکریاں مار کر فال لینا، بدشگونی لینا جبت میں سے ہیں۔ (20) رستہ فی الایمان میں مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” ویقولون للذین کفروا ھؤلاء اھدی من الذین امنوا سبیلا “ سے مراد ہے کہ یہود نے اس بات کو کہا اور کہتے تھے کہ قریش زیادہ ہدایت والے محمد ﷺ اور آپ کے اصحاب سے (21) ابن المنذر وابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” ام لہم نصیب من الملک “ سے مراد ہے کہ ان کے لئے کوئی حصہ نہیں اگر ان کے لئے کوئی حصہ ہوتا تو وہ لوگوں کو گٹھلی کے چھلکے کے برابر بھی نہ دیتے۔ (22) ابن جریر وابن ابی حاتم نے سدی (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ اگر ان کے لئے بادشاہت میں سے کوئی حصہ مقرر ہوتا تو اس وقت محمد ﷺ کو ذرہ برابر چیز نہ دیتے۔ (23) ابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے پانچ طریق سے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ نقیر وہ نقطہ ہے جو گٹھلی کی پیٹھ پر ہوتا ہے۔ (24) الطستی نے اپنے مسائل میں حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ نافع بن ازرق نے ان سے نقیر کے بارے میں سوال کیا تو انہوں نے فرمایا کہ گٹھلی کی پشت پر جو گڑھا ہوتا ہے اس کو نقیر کہتے ہیں اور اسی سے کھجور کا درخت اگتا ہے پھر پوچھا کیا عرب کے لوگ اس سے واقف ہیں فرمایا ہاں کیا تو شاعر کا قول نہیں سنا۔ ولیس الناس بعدک فی نقیر ولیسوا غیر اصداء وھام ترجمہ : تیرے بعد لوگ معمولی حالت میں نہیں ہیں اور صدائے بازگشت اور کھوپڑیوں کے سوا کچھ بھی نہیں۔ (25) ابن الانباری نے الوقف والابتداء میں حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ نافع بن ازرق نے ان سے پوچھا کہ مجھے اللہ تعالیٰ کے اس قول لفظ آیت ” فاذا لا یؤتون الناس نقیرا “ کے بارے میں بتائیے کہ نقیر کیا چیز ہے ؟ تو انہوں نے فرمایا گٹھلی کی پشت پر جو نشان ہوتا ہے اسے نقیر کہتے ہیں اور اس کے بارے میں شاعر نے کہا۔ لقد رزحت کلاب بنی زبیر فما یعطون سائلہم نقیرا ترجمہ : یقیناً بنی زبیر کے کتے کمزوری کی وجہ سے زمین پر گرے پڑے ہیں وہ اپنے سائل کو معمولی چیز بھی نہیں دیتے۔ (26) ابن جریر وابن المنذر نے ابو العالیہ کے طریق سے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ یہ نقیر ہے اور اپنے انگوٹھے کے سرے کو شہادت کی انگلی کے اندرونی حصہ پر رکھا پھر اس سے چٹکی بجائی۔
Top