Dure-Mansoor - Ar-Rahmaan : 10
وَ الْاَرْضَ وَ ضَعَهَا لِلْاَنَامِۙ
وَالْاَرْضَ : اور زمین وَضَعَهَا : اس نے رکھ دیا اس کو لِلْاَنَامِ : مخلوقات کے لیے
اور اس نے زمین کو لوگوں کے واسطے رکھ دیا
30:۔ الفریابی (رح) وابن ابی حاتم (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) '' والارض وضعھا للانعام '' (اور اسی مخلوق کے لئے زمین کو رکھ دیا) میں انعام سے مراد ہے۔ 31:۔ ابن جریر (رح) وابن المنذر (رح) نے ابن ابی حاتم (رح) نے ابن عباس ؓ سے (آیت ) '' والارض وضعھا للانعام '' کے بارے میں روایت کیا کہ '' للانعام سے مراد ہے، مخلوق۔ 32:۔ الطستی اور الطبرانی نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ نافع بن ازرق نے ان سے پوچھا کہ مجھے اللہ تعالیٰ اس قول (آیت ) '' ووضعھا للانعام '' کے بارے میں بتائیے اور فرمایا '' للانعام '' سے مراد ہے مخلوق اور وہ ایک ہزار امتیں ہیں۔ چھ سوسمندر میں اور چار سو خشکی میں پھر پوچھا کیا عرب کے لوگ اس معنی سے واقف ہیں، فرمایا ہاں : کیا تو نے لبید کو یہ کہتے ہوئے نہیں سنا : فان تسألینامم نحن فاننا عصافیرھن ھذا الانام المشحر : ترجمہ : اگر تو ہم سے سوال کرے کہ ہم کن میں سے ہیں تو بلاشبہ ہم چڑیاں ہیں اس تابع کی ہوئی مخلوق میں سے۔ 33:۔ ابن جریر (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) '' وضعھا للانام '' سے مراد ہے ہر وہ چیز جس میں روح ہے۔ 34:۔ ابن المنذر (رح) نے ضحاک (رح) سے (آیت ) '' والارض وضعھا للانام '' کے بارے میں روایت کیا کہ اس سے مراد ہے ہر وہ چیز جو زمین پر رینگ کر چلتی ہے۔ 35:۔ ابن جریر (رح) وابن المنذر (رح) نے حسن (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) '' والارض وضعھا للانام '' سے مراد ہے کہ اللہ تعالیٰ نے مخلوق یعنی جن وانس کے لئے زمین کو پیدا فرمایا۔
Top