Dure-Mansoor - Al-Qalam : 51
وَ اِنْ یَّكَادُ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا لَیُزْلِقُوْنَكَ بِاَبْصَارِهِمْ لَمَّا سَمِعُوا الذِّكْرَ وَ یَقُوْلُوْنَ اِنَّهٗ لَمَجْنُوْنٌۘ
وَاِنْ يَّكَادُ : اور بیشک قریب ہے کہ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا : وہ لوگ جنہوں نے کفر کیا لَيُزْلِقُوْنَكَ : البتہ پھیلا دیں گے آپ کو بِاَبْصَارِهِمْ : اپنی نگاہوں سے لَمَّا سَمِعُوا : جب وہ سنتے ہیں الذِّكْرَ : ذکر کو وَيَقُوْلُوْنَ : اور وہ کہتے ہیں اِنَّهٗ لَمَجْنُوْنٌ : بیشک وہ البتہ مجنون ہے
اور کافر لوگ جب ذکر کو سنتے ہیں تو گویا آپ کو اپنی نگاہوں سے پھسلا کر گرادیں گے اور کہتے ہیں کہ یہ مجنوں
34۔ ابن المنذر وابن ابی حاتم وابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت لیزلقونک بابصارہم۔ آپ کو پھسلادیں اپنی تیز نگاہوں سے۔ یعنی وہ اپنی نگاہوں سے آپ کو پچھاڑدیں گے۔ 35۔ عبد بن حمید نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ آیت لیزلقونک بابصارہم سے مراد ہے کہ وہ اپنی نگاہوں سے آپ کو گرادیں۔ 36۔ عبد بن حمید نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت لیزلقونک بابصارہم کہ وہ آپ کو اپنی نگاہوں سے گرادینا چاہتے ہیں۔ اللہ کی کتاب اور اس کے ذکر سے عداوت کی وجہ سے۔ 37۔ سعید بن منصور وعبد بن حمید وابن المنذر وابن مردویہ نے عطا (رح) سے روایت کیا کہ ابن عباس ؓ یہ پڑھتے تھے آیت ون یکاد الذین کفروا لیزلقونک بابصارہم اور قریب تھا کہ کافر آپ کو اپنی تیز نگاہوں سے گرادیں۔ پھر فرماتے کہ آپ کو شدت نظر سے دیکھنے کی وجہ سے وہ آپ کو اپنی نظروں سے پھسلادیں گے۔ ابن عباس ؓ نے فرمایا وہ کسی طرح کہتے ہیں تیرے نے پھسلادیا یا تیر نشانے سے گزر گیا۔ 38۔ ابوعبید فی فضائلہ وابن جریر نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے اس طرح پڑھا آیت لیزلقونک بابصارہم۔ 39۔ بخاری نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ نظر کا لگ جانا حق ہے۔ 40۔ ابونعیم نے الحلیہ میں جابر ؓ سے روایت کیا اور انہوں نے نبی اکرم ﷺ سے روایت کیا کہ نظر بد آدمی کو قبر میں اور اونٹ کو ہانڈی میں داخل کردیتی ہے۔ 41۔ بزار نے جابر ؓ سے روایت کیا کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا کہ میری امت کے اکثر لوگ اللہ کی قضاء وقدر کے بعد نظر کے ساتھ مرتے ہیں۔
Top