Urwatul-Wusqaa - Al-Qalam : 36
مَا لَكُمْ١ٙ كَیْفَ تَحْكُمُوْنَۚ
مَا لَكُمْ : کیا ہے تم کو كَيْفَ تَحْكُمُوْنَ : کیسے تم فیصلے کرتے ہو
تم کو کیا ہوا ، تم کیسا فیصلہ کرتے ہو ؟
تم کو کیا ہوگیا ، تم کیسے فیصلے کرتے ہو 36 ؎ یہ بات پیچھے بہت دفعہ دہرائی جا چکی ہے کہ کسی قوم کے کفار کو بھی جب کسی قوم کے نبی و رسول نے ڈرایا تو انہوں نے یہی بات کہی کہ تم ہم کو خواہ مخواہ برا سمجھتے ہو اور ہمارے افعال و اعمال کو اچھا نہیں سمجھتے اگر ہمارے اعمال اللہ کو پسند نہ ہوتے تو آخر اس نے جو ہم پر احسان کر رکھے ہیں وہ کیوں کرتا۔ حالت تو تمہاری رحم کے قابل ہے اور باتیں ہماری کرتے ہو۔ پھر تم کو بار بار یہ بات باور کراتے ہیں کہ جس طرح اللہ تعالیٰ نے اپنے انعامات ، دولت ، عزت ، شہرت ، اولاد سب کچھ ہمیں دیا ہے اور آپ کی آنکھوں کے سامنے ہم موج و بہار سے زندگی گزار رہے ہیں اور اس نے ہم کو اپنی رحمتوں سے نوازا ہے اور سرفراز کیا ہے اگر قیامت آگئی تو وہ ہمارے ساتھ وہاں بھی یہی سلوک کرے گا اور تم لوگ جس طرح اس جگہ تنگی اور عسرت سے گزر بسر کر رہے ہو قیامت کے روز بھی تمہاری یہی گت بنے گی اور قرآن کریم نے ان کی اس بات کو درج کر کے بار بار اس کی تردید بھی کردی ہے کہ تمہارا یہ خیال سراسر جہالت ہے اور حماقت سے خالی نہیں ہے۔ اللہ تعالیٰ کی ذات ایسی نہیں کہ فرمانبرداروں اور نافرمانوں میں امتیاز ہی نہ کرے کہ جو لوگ ساری زندگی اس سے ڈرتے رہے ، اس کے حکم کی تعمیل کرتے رہے انہیں تو وہ خاص مہربانیوں سے محروم کر دے اور فاسقوں ، فاجروں کو ان کے کفر اور کفران نعمت کی جزا دے کر انہیں جنت میں داخل کر دے۔ اللہ تعالیٰ کے ہاں انصاف ہے دھاندلی نہیں۔ کیا تمہاری عقلیں اس طرح کی سوچ سے باز نہیں رہتیں۔ اس طرح کی سوچیں سوچ کر تم نے کیسے فیصلے شروع کردیئے ہیں۔ کیا تم لوگ اس ذہنیت کے مالک ہو کہ تم کو معقول اور نامعقول میں امتیاز بھی نہیں ہے۔
Top