Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Al-A'raaf : 204
وَ اِذَا قُرِئَ الْقُرْاٰنُ فَاسْتَمِعُوْا لَهٗ وَ اَنْصِتُوْا لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُوْنَ
وَاِذَا
: اور جب
قُرِئَ
: پڑھا جائے
الْقُرْاٰنُ
: قرآن
فَاسْتَمِعُوْا
: تو سنو
لَهٗ
: اس کے لیے
وَاَنْصِتُوْا
: اور چپ رہو
لَعَلَّكُمْ
: تاکہ تم پر
تُرْحَمُوْنَ
: رحم کیا جائے
اور جب قرآن پڑھا جائے تو اسے کان لگا کر سنو اور خاموش رہو تاکہ تم پر رحم کیا جائے
(1) امام ابن جریر، ابن ابی حاتم، ابو الشیخ، ابن مدرویہ اور ابن عساکر نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت ” واذا قری القران فاستمعوا لہ وانصتوا “ کے بارے میں فرمایا کہ (یہ آیت) آوازوں کو اونچا کرنے کے بارے میں نازل ہوئی حالانکہ وہ (یعنی صحابہ) نماز میں رسول اللہ ﷺ کے پیچھے نماز ادا کر رہے ہوں۔ (2) امام ابن جریر، اور ابن منذر نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت ” واذا قری القران فاستمعوا لہ وانصتوا “ کے بارے میں فرمایا یعنی فرض نماز کے دوران قرآن پڑھا جائے تو اسے کان لگا کر سنو اور خاموش رہو۔ (3) امام ابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ نبی ﷺ نے نماز پڑھائی تو آپ کے پیچھے صحابہ نے بھی پڑھا تو (یہ آیت نازل ہوئی) ” واذا قری القران فاستمعوا لہ وانصتوا “۔ (4) امام سعید بن منصور اور ابن ابی حاتم نے محمد بن کعب قرظی (رح) سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ جب نماز میں قرأت کرتے تھے تو آپ کے پیچھے (صھابہ) بھی اس کی مثل پڑھتے۔ جب آپ کے لئے ” بسم اللہ الرحمن “ تو وہ بھی اسی طرح کہتے یہاں تک کہ فاتحہ الکتاب اور سورة مکمل ہوجاتی پھر جتنا اللہ نے چاہا اسی طرح ہوتا رہا۔ پھر (یہ آیت) ” واذا قری القرآن فاستمعوا لہ وانصتوا “ نازل ہوئی پھر آپ قرآت کرتے تو وہ لوگ خاموش رہتے۔ (5) امام عبد بن حمید، ابن ابی حاتم اور بیہقی نے سنن میں مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ نبی ﷺ کے پیچھے انصار میں سے ایک آدمی نے نماز کی قرآت کی تو (یہ آیت نازل ہوئی) ” واذا قری القران فاستمعوا لہ وانصتوا “ (الآیہ) (6) امام ابن ابی شیبہ، ابن ابی حاتم، ابو الشیخ اور ابن مردویہ نے عبد اللہ بن مفصل (رح) سے روایت کیا کہ ان سے پوچھا گیا کہ ہر ایک آدمی پر جو قرآن کو سنے جب پڑھا جاتا ہو۔ تو اس پر واجب ہے کہ غور سے سننا اور چپ رہنا فرمایا نہیں پھر فرمایا کہ یہ آیت ” واذا قری القران فاستمعوا لہ وانصتوا “ نازل ہوئی امام کی قرأت کے بارے میں (یعنی) جب امام پڑھے تو اس کو سنے اور خاموش رہے۔ (7) امام عبد بن حمید، ابن جریر، ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے ابن مسعود سے روایت کیا کہ انہوں نے جب اپنے اصحاب کو نماز پڑھائی کچھ لوگوں کو سنا کہ وہ ان کے پیچھے پڑھ رہے تھے جب نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا کیا تمہارے لئے وہ وقت نہیں آیا کہ تم سمجھو کیا تمہارے لئے مدوقت نہیں آیا کہ تم ہی یہ سمجھو لفظ آیت ” قی القران فاستمعوا لہ وانصتوا “ جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے تم کو حکم فرمایا۔ (8) امام ابن ابی شیبہ، طبرانی نے الاوسط میں اور ابن مردویہ نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ امام کے پیچھے قرأت کرنے کے بارے میں فرمایا قرآن کے لئے چپ ہوجاؤ جیسا کہ حکم دیا گیا کیونکہ یہ نماز میں مشغول ہوتا ہے۔ وہ امام تیرے لئے کافی ہوجائے گا۔ (9) امام ابن ابی شیبہ نے علی ؓ سے روایت کیا کہ جس شخص نے امام کے پیچھے قرأت کی اس نے سنت کو چھوڑ دیا۔ (10) امام ابن ابی شیبہ نے زید بن ثابت ؓ سے روایت کیا کہ امام کے پیچھے قرأت نہیں ہے۔ (11) امام ابن ابی شیبہ نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا امام اس لئے بنایا گیا ہے تاکہ اس کی اقتداء کی جائے۔ جب وہ اللہ اکبر کہے تم بھی اللہ اکبر کہو جب وہ قرأت کرے تو خاموش رہو۔ (12) امام ابن ابی شیبہ نے جابر ؓ سے روایت کیا کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ جس کا امام ہو تو امام کی قرأت (گویا) اس کی قرأت ہے۔ (13) امام ابن ابی شیبہ نے ابراہیم (رح) سے روایت کیا کہ سب سے پہلے انہوں نے جس نئی چیز (یعنی بدعت) کا آغاز کیا وہ امام کے پیچھے قرأت کرنا ہے۔ حالانکہ وہ پہلے قرأت نہیں کرتے۔ (14) امام ابن جریر نے زہری (رح) سے روایت کیا کہ یہ آیت انصار کے ایک جوان کے بارے میں نازل ہوئی رسول اللہ ﷺ جب بھی کوئی چیز پڑھتے وہ بھی پڑھتا۔ تو (یہ آیت) ” واذا قری القران فاستمعوا لہ وانصتوا “ نازل ہوئی۔ (15) امام عبد بن حمید اور ابو الشیخ نے ابو العالیہ (رح) سے روایت کیا کہ نبی ﷺ جب اپنے اصحاب کو نماز پڑھاتے اور قرأت کرتے تھے تو آپ صحابہ بھی آپ کے پیچھے پڑھتے تھے تو یہ آیت ” واذا قری القران فاستمعوا لہ وانصتوا “ نازل ہوئی اس کے بعد صحابہ خاموش ہوگئے اور نبی ﷺ نے قرأت پڑھی۔ (16) امام ابو الشیخ نے ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ بنو اسرائیل جب ان کے امام قرأت کرتے تو وہ ان کا جواب دیتے تھے تو اللہ تعالیٰ نے اس کو اس مات کے لئے ناپسند فرمایا اور فرمایا لفظ آیت ” واذا قری القران فاستمعوا لہ وانصتوا “ (17) امام ابن ابی شیبہ نے مصنف میں ابراہیم (رح) سے روایت کیا کہ نبی ﷺ قرأت کرتے تھے تو ایک آدمی بھی قرأت کرتا تھا تو (یہ آیت) ” واذا قری القران فاستمعوا لہ وانصتوا “ نازل ہوئی۔ (18) امام عبد بن حمید اور ابو الشیخ نے طلحہ بن مصرف (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت ” واذا قری القران فاستمعوا لہ وانصتوا “ کے بارے میں فرمایا کہ قرآن پڑھنے والے وہ آئمہ نہیں ہیں جن کے لئے ہم کو خاموش رہنے کا حکم دیا گیا۔ (19) امام ابن ابی شیبہ نے مصنف میں، ابن جریر، ابن منذر، ابن ابی حاتم، ا بو الشیخ، ابن مردویہ اور بیہقی نے سنن میں ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ لوگ نماز میں بات کیا کرتے تھے تو (یہ آیت) ” واذا قری القران فاستمعوا لہ وانصتوا “ نازل ہوئی۔ نماز میں قرآن کی تلاوت سننا واجب ہے (20) امام ابن ابی حاتم اور ابن مردویہ نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو سلام کیا اس حال میں کہ آپ نماز پڑھ رہے تھے آپ نے جواب نہ دیا۔ اس سے پہلے کوئی آدمی اپنی نماز میں بات کرلیتا تھا اور اپنیکام کی بارے میں حکم بھی کرلیتا تھا۔ جب آپ فارغ ہوئے تو آپ نے سلام کا جواب دیا اور فرمایا اللہ تعالیٰ جو چاہتے ہیں وہی کرتے ہیں اور یہ آیت نازل ہوئی لفظ آیت ” واذا قری القران فاستمعوا لہ وانصتوا لعلکم ترحمون “۔ (21) امام ابن جریر ؓ نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ ہمارا بعض آدمی بعض کو نماز میں سلام کرلیتا تو پھر قرآن مجید کا یہ حکم نازل ہوا لفظ آیت ” واذا قری القران فاستمعوا لہ وانصتوا “۔ (22) امام ابن مردویہ اور بیہقی نے سنن میں عبد اللہ بن مغفل ؓ سے روایت کیا کہ لوگ نماز کی حالت میں بات کرتے تھے۔ تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت لفظ آیت ” واذا قری القران فاستمعوا لہ وانصتوا لعلکم ترحمون “ نازل فرمائی۔ تو نبی ﷺ نے ہم کو نماز میں بات کرنے سے منع فرمایا۔ (23) امام عبد الرزاق نے مصنف میں عطا (رح) سے روایت کیا کہ مجھ کو یہ بات پہنچی ہے کہ مسلمان نماز میں باتیں کرتے تھے جیسے یہود و نصاری باتیں کرتے تھے یہاں تک کہ (یہ آیت) لفظ آیت ” واذا قری القران فاستمعوا لہ وانصتوا لعلکم ترحمون “ نازل ہوئی۔ نماز میں کلام کرنا ممنوع ہے (24) امام عبد بن حمید، ابن جریر اور ابو الشیخ نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ اس آیت کے مطابق جب سب سے پہلے حکم دیا گیا اس وقت نماز کی حالت میں باتیں کرتے تھے یہاں تک کہ ایک آدمی آتا تھا اور لوگ نماز میں ہوتے تھے۔ تو وہ اپنے ساتھ سے کہتا تھا تم نے کتنی نماز پڑھ لی۔ تو وہ کہتا تھا اتنی رکعتیں پڑھ چکی ہیں تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت لفظ آیت ” واذا قری القران فاستمعوا لہ وانصتوا “ نازل فرمائی۔ تو سننے اور خاموش رہنے کا حکم دیا گیا اس سے معلوم ہوا کہ خاموش رہنا زیادہ بہتر ہے تاکہ بندہ غور سے سنے اور اسے یاد اور حفظ ہو اور یہ بھی معلوم ہوا کہ وہ لوگ ہرگز نہیں سمجھ سکیں گے یہاں تک کہ وہ خاموش نہ ہوجائیں۔ اور زبان کے ساتھ خاموش رہنا اور کانوں کے ساتھ سننا ہے۔ (25) امام عبد بن حمید نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ لوگ نماز میں بات چیت کرلیتے تھے تو اللہ تعالیٰ (یہ آیت) لفظ آیت ” واذا قری القران “ آخر تک اتاری۔ (26) امام ابن ابی حاتم، ابو الشیخ، ابن مردویہ اور بیہقی نے سنن میں ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت ” واذا قری القران فاستمعوا لہ “ کے بارے میں فرمایا کی (یہ آیت) جمعہ کی نماز کے بارے میں اور عیدین کی نماز کے بارے میں اور جس نماز میں قرأت بلند آواز سے کی جاتی ہے اس کے بارے میں نازل ہوئی۔ (27) امام ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ مؤمن کو گنجائش ہے (یعنی اجازت ہے) اس کی طرف کان لگانے کی (یعنی سننے کی) صرف نماز جمعہ میں۔ عیدین کی نمازوں میں اور اس نماز میں جس میں قرأت بلند آواز سے کی جاتی ہو۔ (یعنی ان میں خود قرأت نہ کرے بلکہ کان لگا کر امام کی قرأت کو سنے) ۔ (28) امام ابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت ” واذا قری القران فاستمعوا لہ وانصتوا “ کے بارے میں فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نے پیچھے نماز اور خطبہ میں آوازیں بلند کرنے کے سبب نازل ہوئی کیونکہ خطبہ بھی (گویا) نماز ہی ہے۔ (29) امام عبد الرزاق، ابن ابی شیبہ، عبد بن حمید، ابن جریر، ابن منذر، ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت ” واذا قری القران فاستمعوا لہ وانصتوا “ کے بارے میں فرمایا کہ (یہ حکم) نماز میں اور جمعہ کے دن خطبہ کے دوران باتیں کرنے کے بارے میں ہے۔ (30) امام عبد الرزاق، عبد بن حمید اور ابن جریر نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ خاموش رہنا دو صورتوں میں واجب ہے نماز میں کہ جب امام قرأت کر رہا ہو۔ اور جمعہ کے دن جب امام خطبہ دے رہا ہو۔ (31) امام ابو الشیخ نے ابن جریج (رح) سے روایت کیا کہ میں نے عطا سے کہا کس (آیت) نے جمعہ کے دن خاموشی کو واجب کیا ؟ فرمایا اللہ تعالیٰ کا قول ہے۔ لفظ آیت ” واذا قری القران فاستمعوا لہ وانصتوا “ فرمایا کہ (اس حکم) کو لوگوں نے نماز اور جمعہ کے بارے میں گمان کیا۔ میں نے عرض کیا جمعہ کے دن خاموش رہنا اور قرأت کے دوران خاموش رہنا کیا برابر ہے ؟ فرمایا ہاں۔ (32) امام ابن ابی شیبہ نے حسن (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت ” واذا قری القران فاستمعوا لہ وانصتوا “ کے بارے میں فرمایا کہ یہ حکم فرض نماز اور ذکر کے وقت ہے۔ (33) امام عبد الرزاق اور ابن منذر نے کلبی (رح) سے روایت کیا کہ لوگ اپنی آوازوں کی نماز میں بلند کرتے تھے۔ جب وہ جنت اور دوزخ کا ذکر سنتے تھے تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی۔ لفظ آیت ” واذا قری القران فاستمعوا لہ “۔ (34) امام ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت ” واذا قری القران فاستمعوا لہ “ کے بارے میں فرمایا کہ نماز میں اور جب اللہ تعالیٰ کی طرف سے وحی نازل ہو رہی ہو (خاموش رہو) (35) امام عبد الرزاق، عبد بن حمید اور ابن جریر نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ اس بات کو ناپسند کرتے تھے کہ جب امام کسی خوف یا رحمت کی آیت پڑھے اور اس کے پیچھے کوئی آدمی۔ (یہ جائز نہیں) فرمایا خاموش رہو۔ (36) امام ابو الشیخ نے عثمان بن زائدہ (رح) سے روایت کیا کہ جب ان پر قرآن کی قرأت کی جاتی تو وہ اپنے چہرہ کو اپنے کپڑے سے ڈھانک لیتے تھے اور اللہ تعالیٰ کے اس قول لفظ آیت ” واذا قری القران فاستمعوا لہ وانصتوا “ سے تاویل کرتے تھے۔ اور وہ اس بات کو پسند کرتے تھے کہ وہ اپنی آنکھوں کو اور اپنے اعضاو جوارح کو سننے کے علاوہ کسی اور کام میں مشغول کریں۔ (37) امام احمد اور بیہقی نے شعب الایمان میں سند حسن کے ساتھ ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو شخص اللہ کی کتاب میں سے ایک آیت کی طرف کان لگائے (یعنی خوب غور سے سنے) تو اس کے لئے دگنی نیکی لکھ دی جائے گی۔ اور جو اس کی تلاوت کرے تو اس کے لئے قیامت کے دن نور ہوگا۔
Top