Maarif-ul-Quran (En) - At-Tawba : 63
اَلَمْ یَعْلَمُوْۤا اَنَّهٗ مَنْ یُّحَادِدِ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ فَاَنَّ لَهٗ نَارَ جَهَنَّمَ خَالِدًا فِیْهَا١ؕ ذٰلِكَ الْخِزْیُ الْعَظِیْمُ
کیا ان لوگوں نے اس بات کو نہیں جانا کہ جو شخص اللہ کی اور اس کی رسول کی مخالفت کرے اس کے لئے دوزخ کا عذاب ہے۔ وہ اس میں ہمیشہ رہے گا۔ یہ بڑی رسوائی ہے
اللہ و رسول اللہ ﷺ کے ساتھ دشمنی کا برا انجام : 1:۔ ابوالشیخ نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” الم یعلموا انہ من یحادد اللہ ورسولہ “ یعنی جو شخص اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول اللہ ﷺ سے دشمنی کرتا ہے۔ 2:۔ ابو الشیخ نے یزید بن ہارون (رح) سے روایت کیا کہ ابوبکر صدیق ؓ نے خطبہ ارشاد فرمایا اپنے خطبہ میں فرمایا ایک بندہ لایا جائے گا جس پر اللہ تعالیٰ نے انعام فرمایا تھا اور اس کو وافر رزق عطا فرمایا۔ اس کو صحت مند بدن عطا فرمایا حالانکہ اپنے رب کی نعمتوں کی ناشکری کی اس کو اللہ تعالیٰ کے سامنے کھڑا کیا جائے گا۔ اور اس سے کہا جائے گا اور اس سے کہا جائے گا تو نے اپنے اس دن کے لئے کیا عمل کیا اور تو نے اپنے لئے کیا آگے بھیجا (لیکن) اس نے ( کسی عمل) کو نہ پایا تو اس نے کوئی نیک عمل آگے بھیجا ہو وہ رونے لگے گا یہاں تک کہ اس کے آنسو بہنے لگیں گے۔ پھر اس کو عار دلائی جائے گی اور اس کو رسوا کیا جائے گا جو کچھ اس نے اللہ تعالیٰ کی اطاعت کو ضائع کیا تھا پھر وہ خون سے روئے گا پھر اس کو عار دلائی جائے گی اور اس کو رسوا کیا جائے گا۔ یہاں تک کہ وہ اپنے ہاتھ کو اس کی کہنیوں تک کھاجائے گا۔ پھر اس کو عار دلائی جائے گی اور اس کو رسوا کیا جائے گا۔ جو اس نے اللہ تعالیٰ کی اطاعت کو ضائع کیا تھا تو وہ اونچی آواز سے زور زور سے روئے گا یہاں تک کہ اس کی آنکھ کے ڈھیلے گرپڑیں اس کے رخساروں پر اور ہر ایک ان میں سے بہت بڑی کشادگی میں ہوگا۔ پھر اس کو عار دلائی جائے گی اور رسوا کیا جائے گا یہاں تک کہ وہ کہے گا اے میرے رب مجھ کو آپ کی طرف بھیج دیجئے اور اس مقام پر مجھ پر رحم فرمائیے۔ اور اسی کو اللہ تعالیٰ نے فرمایا (آیت) ” انہ من یحادد اللہ ورسولہ فان لہ نار جھنم “ سے لے کر ” ذلک الخزی العظیم “ تک۔
Top