Tafseer Ibn-e-Kaseer - Al-Israa : 37
وَ لَا تَمْشِ فِی الْاَرْضِ مَرَحًا١ۚ اِنَّكَ لَنْ تَخْرِقَ الْاَرْضَ وَ لَنْ تَبْلُغَ الْجِبَالَ طُوْلًا
وَلَا تَمْشِ : اور نہ چل فِي الْاَرْضِ : زمین میں مَرَحًا : اکڑ کر (اتراتا ہوا) اِنَّكَ : بیشک تو لَنْ تَخْرِقَ : ہرگز نہ چیر ڈالے گا الْاَرْضَ : زمین وَلَنْ تَبْلُغَ : اور ہرگز نہ پہنچے گا الْجِبَالَ : پہاڑ طُوْلًا : بلندی
اور یہ کافر خدا کے سوا جن کی عبادت کرتے ہیں ان کی حالت یہ ہے کہ وہ کوئی چیز بھی نہیں پیدا کرسکتے بلکہ وہ تو خود ہی مخلوق ہیں
20 ۔ اور یہ منکر اللہ تعالیٰ کے سوا جن کی عبادت کرتے ہیں اور جن کو پکارا کرتے ہیں وہ کوئی چیز نہیں پیدا کرسکتے اور وہ کسی کو پیدا تو کیا کریں گے وہ تو خود مخلوق اور پیدا شدہ ہیں۔ یعنی وہ تو خود اپنے وجود میں اللہ تعالیٰ کے محتاج ہیں کسی اور کو وجود کیا خاک بخشیں گے۔
Top