Tafseer-Ibne-Abbas - Hud : 92
قَالَ یٰقَوْمِ اَرَهْطِیْۤ اَعَزُّ عَلَیْكُمْ مِّنَ اللّٰهِ١ؕ وَ اتَّخَذْتُمُوْهُ وَرَآءَكُمْ ظِهْرِیًّا١ؕ اِنَّ رَبِّیْ بِمَا تَعْمَلُوْنَ مُحِیْطٌ
قَالَ : اس نے کہا يٰقَوْمِ : اے میری قوم اَرَهْطِيْٓ : کیا میرا کنبہ اَعَزُّ : زیادہ زور والا عَلَيْكُمْ : تم پر مِّنَ : سے اللّٰهِ : اللہ وَاتَّخَذْتُمُوْهُ : اور تم نے اسے لیا (ڈال رکھا) وَرَآءَكُمْ : اپنے سے پرے ظِهْرِيًّا : پیٹھ پیچھے اِنَّ : بیشک رَبِّيْ : میرا رب بِمَا تَعْمَلُوْنَ : اسے جو تم کرتے ہو مُحِيْطٌ : احاطہ کیے ہوئے
انہوں نے کہا کہ قوم ! کیا میرے بھائی بندوں کا دباؤ تم پر خدا سے زیادہ ہے ؟ اور اس کو تم نے پیٹھ پیچھے ڈال رکھا ہے ؟ میرا پروردگار تو تمہارے سب اعمال پر احاطہ کئے ہوئے ہے۔
(92) حضرت شعیب ؑ نے فرمایا کیا میرا خاندان نعوذ باللہ تمہارے نزدیک اللہ تعالیٰ کے دین اور اس کی کتاب سے بھی زیادہ صاحب توقیر ہے یا یہ کہ کیا میرے خاندان کی سزا تمہارے نزدیک اللہ کی سزا سے زیادہ بڑی ہے۔ اور میں تمہارے پاس جو کتاب لے کر آیا ہوں اسے تم نے بھلا دیا ہے میرا پروردگار تمہارے اعمال کی سزا سے اچھی طرح واقف ہے۔
Top