Tafseer-Ibne-Abbas - An-Nahl : 115
اِنَّمَا حَرَّمَ عَلَیْكُمُ الْمَیْتَةَ وَ الدَّمَ وَ لَحْمَ الْخِنْزِیْرِ وَ مَاۤ اُهِلَّ لِغَیْرِ اللّٰهِ بِهٖ١ۚ فَمَنِ اضْطُرَّ غَیْرَ بَاغٍ وَّ لَا عَادٍ فَاِنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ
اِنَّمَا : اس کے سوا نہیں حَرَّمَ : حرام کیا عَلَيْكُمُ : تم پر الْمَيْتَةَ : مردار وَالدَّمَ : اور خون وَلَحْمَ : اور گوشت الْخِنْزِيْرِ : خنزیر وَمَآ : اور جس اُهِلَّ : پکارا جائے لِغَيْرِ اللّٰهِ : اللہ کے علاوہ بِهٖ : اس پر فَمَنِ : پس جو اضْطُرَّ : لاچار ہوا غَيْرَ بَاغٍ : نہ سرکشی کرنیوالا وَّ : اور لَا عَادٍ : نہ حد سے بڑھنے والا فَاِنَّ اللّٰهَ : تو بیشک اللہ غَفُوْرٌ : بخشنے والا رَّحِيْمٌ : نہایت مہربان
اس نے تم پر مردار اور لہو اور سور کا گوشت حرام کردیا ہے اور جس چیز پر خدا کے سوا کسی اور کا نام پکارا جائے (اس کو بھی) ہاں اگر کوئی ناچار ہوجائے تو بشرطیکہ گناہ کرنے والا نہ ہو اور نہ حد سے نکلنے والا تو خدا بخشنے والا مہربان ہے۔
(115) تم پر تو صرف مردار کو حرام کیا ہے اور بہتے ہوئے خون کو اور خنزیر کے گوشت کو اور جو کہ غیر اللہ کے نام پر یا بتوں کے نام ذبح کیا جائے پھر جو شخص فاقے کی وجہ سے ان چیزوں کے کھانے پر جن کو اللہ تعالیٰ حرام کردیا ہے بالکل مجبور ہوجائے، بشرطیکہ مسلمانوں سے بغض نہ رکھتا ہو مطلب یہ ہے کہ مردار کے گوشت کو حلال نہ سمجھتا ہو اور نہ یہ کہ بغیر شدید ضرورت کے کھانے کا ارادہ رکھتا ہو تو اس قدر شدید ضرورت کے وقت مردار کے کھانے کی اجازت دی۔
Top