Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Israa : 7
اِنْ اَحْسَنْتُمْ اَحْسَنْتُمْ لِاَنْفُسِكُمْ١۫ وَ اِنْ اَسَاْتُمْ فَلَهَا١ؕ فَاِذَا جَآءَ وَعْدُ الْاٰخِرَةِ لِیَسُوْٓءٗا وُجُوْهَكُمْ وَ لِیَدْخُلُوا الْمَسْجِدَ كَمَا دَخَلُوْهُ اَوَّلَ مَرَّةٍ وَّ لِیُتَبِّرُوْا مَا عَلَوْا تَتْبِیْرًا
اِنْ : اگر اَحْسَنْتُمْ : تم نے بھلائی کی اَحْسَنْتُمْ : تم نے بھلائی کی لِاَنْفُسِكُمْ : اپنی جانوں کے لیے وَاِنْ : اور اگر اَسَاْتُمْ : تم نے برائی کی فَلَهَا : تو ان کے لیے فَاِذَا : پھر جب جَآءَ : آیا وَعْدُ الْاٰخِرَةِ : دوسرا وعدہ لِيَسُوْٓءٗا : کہ وہ بگاڑ دیں وُجُوْهَكُمْ : تمہاری چہرے وَلِيَدْخُلُوا : اور وہ گھس جائیں گے الْمَسْجِدَ : مسجد كَمَا : جیسے دَخَلُوْهُ : وہ گھسے اس میں اَوَّلَ مَرَّةٍ : پہلی بار وَّلِيُتَبِّرُوْا : اور برباد کر ڈالیں مَا عَلَوْا : جہاں غلبہ پائیں وہ تَتْبِيْرًا : پوری طرح برباد
اگر تم نیکو کاری کرو گے تو اپنی جانوں کے لئے کرو گے اور اگر اعمال بد کرو گے تو (ان کا) وبال بھی تمہاری جانوں پر ہوگا، پھر جب دوسرے وعدے کا وقت آیا (تو ہم نے پھر اپنے بندے بھیجے) تاکہ تمہارے چہروں کو بگاڑ دیں اور جس طرح پہلی دفعہ مسجد (بیت المقدس) میں داخل ہوگئے تھے اسی طرح پھر اس میں داخل ہوجائیں اور جس چیز پر غلبہ پائیں اسے تباہ کردیں
(7) اگر تم توحید خداوندی پر قائم رہو گے تو اس کا ثواب یعنی جنت اپنے اپنے ہی نفع کے لیے حاصل کرو گے اور اگر تم شرک کرو گے تو اس کی سزا تم ہی کو بھگتنی پڑے گی۔ چناچہ تطوس کے غلبہ سے پہلے بنی اسرائیل دو سو بیس سال تک خوب خوشیوں اور نعمتوں اور مردوں کی زیادتی اور دشمنوں پر غلبہ میں مست رہے پھر جب ان دو بار میں سے دوسری سزا یا دوسرے فساد کی میعاد آئے گی تو ہم تم پر تطوس بن اسیانوس رومی کو مسلط کریں گے تاکہ وہ تمہیں مار مار کر اور قید کرکے تمہاری صورتیں بگاڑدے جس طرح بخت نصر لوٹ مار کے ساتھ بیت المقدس میں گھسا تو اسی یہ لوگ بھی گھس پڑیں گے اور جس چیز پر ان کا زور چلے گا سب کو ہلاک وبرباد کر ڈالیں گے۔
Top