Tafseer-Ibne-Abbas - An-Naml : 61
اَمَّنْ جَعَلَ الْاَرْضَ قَرَارًا وَّ جَعَلَ خِلٰلَهَاۤ اَنْهٰرًا وَّ جَعَلَ لَهَا رَوَاسِیَ وَ جَعَلَ بَیْنَ الْبَحْرَیْنِ حَاجِزًا١ؕ ءَاِلٰهٌ مَّعَ اللّٰهِ١ؕ بَلْ اَكْثَرُهُمْ لَا یَعْلَمُوْنَؕ
اَمَّنْ : بھلا کون کس جَعَلَ : بنایا الْاَرْضَ : زمین قَرَارًا : قرار گاہ وَّجَعَلَ : اور (جاری) کیا خِلٰلَهَآ : اس کے درمیان اَنْهٰرًا : ندی نالے وَّجَعَلَ : اور (پیدا) کیے لَهَا : اس کے لیے رَوَاسِيَ : پہاڑ (جمع) وَجَعَلَ : اور بنایا بَيْنَ : درمیان الْبَحْرَيْنِ : دو دریا حَاجِزًا : آڑ (حد فاصل) ءَ اِلٰهٌ : کیا کوئی معبود مَّعَ اللّٰهِ : اللہ کے ساتھ بَلْ : بلکہ اَكْثَرُهُمْ : ان کے اکثر لَا يَعْلَمُوْنَ : نہیں جانتے
بھلا کس نے زمین کو قرار گاہ بنایا اور اسکے بیچ میں نہریں بنائیں اور اس کے لئے پہاڑ بنائے اور (کس نے) دو دریاؤں کے بیچ اوٹ بنائی ؟ (یہ سب کچھ خدا نے بنایا) تو کیا خدا کے ساتھ کوئی اور معبود بھی ہے ؟ (ہر گز نہیں) بلکہ ان میں اکثر دانش نہیں رکھتے
(61) اور یہ بتاؤ کہ یہ بت بہتر ہیں یا وہ ذات جس نے زمین کو قرار گاہ بنایا اور اس کے درمیان نہریں جاری کیں اور زمین کے ٹھہرانے کے لیے میخوں کی طرح مضبوط پہاڑ بنائے اور شیریں اور تلخ دو دریاؤں کے درمیان ایک حد بنائی جس کی بنا پر ایک دوسرے کا پانی ایک دوسرے سے نہیں ملتا اب بتاؤ کہ کیا اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی اور معبود کی یہ کارگزاریاں ہیں بلکہ ان میں اکثر تو اس چیز کی تصدیق ہی نہیں کرتے اچھا اور سن کر بتاؤ کہ یہ بت بہتر ہیں۔
Top