Tafseer-Ibne-Abbas - An-Naml : 66
وَ قَالَ الرَّسُوْلُ یٰرَبِّ اِنَّ قَوْمِی اتَّخَذُوْا هٰذَا الْقُرْاٰنَ مَهْجُوْرًا
وَقَالَ : اور کہے گا الرَّسُوْلُ : رسول يٰرَبِّ : اے میرے رب اِنَّ : بیشک قَوْمِي : میری قوم اتَّخَذُوْا : ٹھہرا لیا انہوں نے ھٰذَا الْقُرْاٰنَ : اس قرآن کو مَهْجُوْرًا : متروک (چھوڑنے کے قابل)
بلکہ آخرت (کے بارے) میں ان کا علم منتہی ہوچکا ہے بلکہ وہ اس سے شک میں ہیں بلکہ اس سے اندھے ہو رہے ہیں
(66) بلکہ آخرت کے بارے میں تو ان کا علم کالعدم ہوگیا اور انہوں نے سمجھ لیا کہ قیامت قائم نہیں ہوگی بلکہ یہ لوگ قیامت کے قائم ہونے کے بارے میں شک میں ہیں اور اس سے بڑھ کر یہ ہے کہ یہ اس سے اندھے بنے ہوئے ہیں کہ ان کو ہدایت کا راستہ نظر ہی نہیں آتا۔
Top