Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Qasas : 47
وَ لَوْ لَاۤ اَنْ تُصِیْبَهُمْ مُّصِیْبَةٌۢ بِمَا قَدَّمَتْ اَیْدِیْهِمْ فَیَقُوْلُوْا رَبَّنَا لَوْ لَاۤ اَرْسَلْتَ اِلَیْنَا رَسُوْلًا فَنَتَّبِعَ اٰیٰتِكَ وَ نَكُوْنَ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ
وَلَوْلَآ : اور اگر نہ ہوتا اَنْ تُصِيْبَهُمْ : کہ پہنچے انہیں مُّصِيْبَةٌ : کوئی مصیبت بِمَا قَدَّمَتْ : اس کے سبب۔ جو بھیجا اَيْدِيْهِمْ : ان کے ہاتھ (ان کے اعمال) فَيَقُوْلُوْا : تو وہ کہتے رَبَّنَا : اے ہمارے رب لَوْلَآ : کیوں نہ اَرْسَلْتَ : بھیجا تونے اِلَيْنَا : ہماری طرف رَسُوْلًا : کوئی رسول فَنَتَّبِعَ : پس پیروی کرتے ہم اٰيٰتِكَ : تیرے احکام وَنَكُوْنَ : اور ہم ہوتے مِنَ : سے الْمُؤْمِنِيْنَ : ایمان لانے والے
اور (اے پیغمبر ہم نے تم کو اس لئے بھیجا ہے کہ) ایسا نہ ہو کہ اگر ان (اعمال) کے سبب جو ان کے ہاتھ آگے بھیج چکے ہیں ان پر کوئی مصیبت واقع ہو تو یہ کہنے لگیں کہ اے پروردگار تو نے ہماری طرف کوئی پیغمبر کیوں نہ بھیجا کہ ہم تیری آیتوں کی پیروی کرتے اور ایمان لانے والوں میں ہوتے ؟
(47) اور اگر ہم ان کی طرف کوئی رسول نہ بھی بھیجتے تو قیامت کے دن آپ کی قوم پر ان کے کرداروں کی وجہ سے جب عذاب نازل ہوتا تو یہ یوں کہنے لگتے کہ اے ہمارے پروردگار اس عذاب کے نازل ہونے سے پہلے کوئی رسول ہمارے پاس کتاب دے کر کیوں نہیں بھیجا تھا تاکہ ہم آپ کی کتاب اور آپ کے رسول کی پیروی کرتے اور کتاب و رسول پر ایمان لانے والوں میں ہوتے اسی لیے ہم نے آپ کو قرآن کریم دے کی طرف بھیجا ہے تاکہ ان کے پاس کسی قسم کا کوئی عذر نہ رہے۔
Top