Mutaliya-e-Quran - Al-Hajj : 35
الَّذِیْنَ اِذَا ذُكِرَ اللّٰهُ وَ جِلَتْ قُلُوْبُهُمْ وَ الصّٰبِرِیْنَ عَلٰى مَاۤ اَصَابَهُمْ وَ الْمُقِیْمِی الصَّلٰوةِ١ۙ وَ مِمَّا رَزَقْنٰهُمْ یُنْفِقُوْنَ
الَّذِيْنَ : وہ جو اِذَا : جب ذُكِرَ اللّٰهُ : اللہ کا نام لیا جائے وَجِلَتْ : ڈر جاتے ہیں قُلُوْبُهُمْ : ان کے دل وَالصّٰبِرِيْنَ : اور صبر کرنے والے عَلٰي : پر مَآ اَصَابَهُمْ : جو انہیں پہنچے وَالْمُقِيْمِي : اور قائم کرنے والے الصَّلٰوةِ : نماز وَمِمَّا : اور اس سے جو رَزَقْنٰهُمْ : ہم نے انہیں دیا يُنْفِقُوْنَ : وہ خرچ کرتے ہیں
جن کا حال یہ ہے کہ اللہ کا ذکر سُنتے ہیں تو ان کے دل کانپ اٹھتے ہیں، جو مصیبت بھی اُن پر آتی ہے اُس پر صبر کرتے ہیں، نماز قائم کرتے ہیں، اور جو کچھ رزق ہم نے اُن کو دیا ہے اُس میں سے خرچ کرتے ہیں
[ الَّذِينَ : وہ لوگ (کہ)] [ اِذَا : جب بھی ] [ ذُكِرَ : ذکر کیا جاتا ہے ] [ اللّٰهُ : اللہ کا ] [ وَجِلَتْ : تو کانپ اٹھتے ہیں ] [ قُلُوْبُهُمْ : ان کے دل ] [ وَالصّٰبِرِيْنَ : اور صبر کرنے والوں کو ] [ عَلٰي مَآ : اس پر جو ] [ اَصَابَهُمْ : آپڑے ان پر ] [ وَالْمُقِيْمِي الصَّلٰوةِ : اور نماز کے قائم رکھنے والوں کو ] [ وَمِمَا : اور اس میں سے جو ] [ رَزَقْنٰهُمْ : ہم نے عطا کیا ان کو ] [ يُنْفِقُوْنَ : وہ لوگ خرچ کرتے ہیں ] ترکیب : آیت۔ 35 ۔ میں اَلْمُقِیْمِی الصَّلٰوۃِ آیا ہے۔ اس میں اَلْمُقِیْمِیْنَ کا نون اعرابی گرا ہوا ہے اور اَلصَّلٰوۃِ حالت جر میں ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ یہ مرکب اضافی ہے لیکن یہاں مضاف پر لام تعریف لگا ہوا ہے۔ حافظ احمد یار صاحب کا کہنا ہے کہ قرآن مجید میں یہ واحد مقام ہے جہاں ایسا ہے۔ اس کی مختلف تاویلیں کی گئی ہیں لیکن ان کے خیال میں اس کی کوئی معقول تاویل نہیں ہے۔ اس لئے اس کو ایک استثنائی صورت قرار دینا بہتر ہے۔
Top