Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Ankaboot : 29
اَئِنَّكُمْ لَتَاْتُوْنَ الرِّجَالَ وَ تَقْطَعُوْنَ السَّبِیْلَ١ۙ۬ وَ تَاْتُوْنَ فِیْ نَادِیْكُمُ الْمُنْكَرَ١ؕ فَمَا كَانَ جَوَابَ قَوْمِهٖۤ اِلَّاۤ اَنْ قَالُوا ائْتِنَا بِعَذَابِ اللّٰهِ اِنْ كُنْتَ مِنَ الصّٰدِقِیْنَ
اَئِنَّكُمْ : کیا تم واقعی لَتَاْتُوْنَ : البتہ تم کرتے ہو الرِّجَالَ : مرد (جمع) وَتَقْطَعُوْنَ : اور ماتے ہو السَّبِيْلَ : راہ وَتَاْتُوْنَ : اور تم کرتے ہو فِيْ نَادِيْكُمُ : اپن محفلوں میں الْمُنْكَرَ : ناشائستہ حرکات فَمَا كَانَ : سو نہ تھا جَوَابَ قَوْمِهٖٓ : اس کی قوم کا جواب اِلَّآ : سوائے اَنْ : کہ قَالُوا : انہوں نے کہا ائْتِنَا : لے آ ہم پر بِعَذَابِ اللّٰهِ : اللہ کا عذاب اِنْ كُنْتَ : اگر تو ہے مِنَ : سے الصّٰدِقِيْنَ : سچے لوگ
کیا تم (لذت کے ارادے سے) مردوں کی طرف مائل ہوتے ہو اور (مسافروں کی) راہزنی کرتے ہو اور اپنی مجلسوں میں ناپسندیدہ کام کرتے ہو ؟ تو ان کی قوم کے لوگ جواب میں بولے تو یہ بولے کہ اگر تم سچے ہو تو ہم پر خدا کا عذاب لے آؤ
(29) تم مردوں سے ایسا فعل کرتے ہو اور نسل انسانی کو ختم کرتے ہو یا یہ کہ تم راستوں پر ڈاکے ڈالتے ہو اور بھری مجلس میں بری باتیں کرتے ہو اس قوم میں دس بری باتیں زیادہ مشہور تھیں جیسا کہ ٹھیکرے بازی، اور اس قسم کی بےحیائی وغیرہ۔ تو لوط ؑ کی قوم کا آخری جواب بس یہی تھا کہ اگر تم اپنی بات یعنی نزول عذاب میں سچے ہو تو ہم تم پر ایمان نہیں لاتے ہم پر عذاب الہی لے آؤ۔
Top