Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Ankaboot : 60
وَ كَاَیِّنْ مِّنْ دَآبَّةٍ لَّا تَحْمِلُ رِزْقَهَا١ۗۖ اَللّٰهُ یَرْزُقُهَا وَ اِیَّاكُمْ١ۖ٘ وَ هُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ
وَكَاَيِّنْ : اور بہت سے مِّنْ دَآبَّةٍ : جانور جو لَّا تَحْمِلُ : نہیں اٹھاتے رِزْقَهَا : اپنی روزی اَللّٰهُ : اللہ يَرْزُقُهَا : انہیں روزی دیتا ہے وَاِيَّاكُمْ : اور تمہیں بھی وَهُوَ : اور وہ السَّمِيْعُ : سننے والا الْعَلِيْمُ : جاننے والا
اور بہت سے جانور ہیں جو اپنا رزق اٹھائے نہیں پھرتے خدا ہی ان کو رزق دیتا ہے اور تم کو بھی اور وہ سننے والا اور جاننے والا ہے
چناچہ جب ان کو اللہ تعالیٰ نے مدینہ منورہ کی طرف ہجرت کرنے کا حکم دیا تو فطری طور پر یہ وسوسہ ہوا کہ وہاں انہیں کون ٹھہرائے گا اور کھانے پینے کو کون دے گا تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ جان لو بہت سے جانور ایسے ہیں جو کل کے لیے اپنی غذا اٹھا کر نہیں رکھتے اور یہ کہ چیونٹی تو ایک سال کے لیے غذا جمع کر کے رکھتی ہے۔ اللہ ہی ان کو جو اٹھا کر رکھتے ہیں اور جو نہیں رکھتے روزی پہنچاتا ہے اور اے جماعت مومنین تمہیں بھی پہنچاتا ہے وہی تمہاری ان باتوں کا سننے والا اور تمہاری روزیوں کا جاننے والا ہے کہ کس مقام پر سے تمہیں روزی پہنچائے گا۔ شان نزول : وَكَاَيِّنْ مِّنْ دَاۗبَّةٍ (الخ) عبد بن حمید، ابن ابی حکم بیہقی اور ابن عساکر نے سند ضعیف کے ساتھ حضرت ابن عمر ؓ سے روایت کیا ہے فرماتے ہیں کہ رسول اکرم ﷺ کے ساتھ چلا یہاں تک کہ آپ مدینہ منورہ کے باغوں میں سے کسی باغ میں داخل ہوئے تو آپ کھجور کے درختوں پر سے کھجور توڑ کر کھا رہے تھے آپ نے فرمایا ابن عمر ؓ تم کیوں نہیں کھاتے ؟ میں نے عرض کیا کہ مجھے خواہش نہیں آپ نے فرمایا لیکن میری تو طبیعت چاہ رہی ہے اور یہ چوتھا دن ہے جس دن سے میں نے کھانا نہیں چکھا اور نہ اس کی طلب کی اور اگر میں چاہتا تو اپنے پروردگار سے دعا کرتا وہ مجھے قیصر و کسری کی بادشاہت کے برابر عطا کردیتا تو ابن عمر ؓ تمہاری اس وقت کیا حالت ہوگی جبکہ تمہارا ایسی قوم سے سابقہ پڑے گا جو سال بھر کا رزق جمع کر رکھیں گے اور یقین کمزور ہوجائے گا حضرت ابن عمر فرماتے ہیں تو اللہ کی قسم کہ ہم اس جگہ سے نہیں ہٹے تھے اور نہ ہٹنے کا ارادہ کیا تھا اتنے میں یہ آیت مبارکہ نازل ہوگئی کہ بہت سے جانور ایسے ہیں جو اپنی غذا بچا کر نہیں رکھتے اللہ ہی ان کو روزی پہنچاتا ہے اس پر رسول اکرم ﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے مجھ کو دنیا کے خزانے جمع کرنے اور خواہشات کے پیچھے چلنے کا حکم نہیں دیا جان لو کہ میں نہ دینار جمع کرتا ہوں اور نہ درہم اور نہ کل کے لیے رزق چھپا کر رکھتا ہوں۔
Top