Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Ahzaab : 36
وَ مَا كَانَ لِمُؤْمِنٍ وَّ لَا مُؤْمِنَةٍ اِذَا قَضَى اللّٰهُ وَ رَسُوْلُهٗۤ اَمْرًا اَنْ یَّكُوْنَ لَهُمُ الْخِیَرَةُ مِنْ اَمْرِهِمْ١ؕ وَ مَنْ یَّعْصِ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ فَقَدْ ضَلَّ ضَلٰلًا مُّبِیْنًاؕ
وَمَا كَانَ : اور نہیں ہے لِمُؤْمِنٍ : کسی مومن مرد کے لیے وَّلَا مُؤْمِنَةٍ : اور نہ کسی مومن عورت کے لیے اِذَا : جب قَضَى : فیصلہ کردیں اللّٰهُ : اللہ وَرَسُوْلُهٗٓ : اور اس کا رسول اَمْرًا : کسی کام کا اَنْ يَّكُوْنَ : کہ (باقی) ہو لَهُمُ : ان کے لیے الْخِيَرَةُ : کوئی اختیار مِنْ اَمْرِهِمْ ۭ : ان کے کام میں وَمَنْ : اور جو يَّعْصِ : نافرمانی کرے گا اللّٰهَ : اللہ وَرَسُوْلَهٗ : اور اس کا رسول فَقَدْ ضَلَّ : تو البتہ وہ گمراہی میں جا پڑا ضَلٰلًا : گمراہی مُّبِيْنًا : صریح
اور کسی مومن مرد اور مومن عورت کو حق نہیں ہے کہ جب خدا اور اس کا رسول کوئی امر مقرر کردیں تو وہ اس کام میں اپنا بھی کچھ اختیار سمجھیں اور جو کوئی خدا اور اس کے رسول کی نافرمانی کرے وہ صریح گمراہ ہوگیا
حضرت زید اور حضرت زینب کو جبکہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول نے آپس میں شادی کرنے کا حکم دے دیا اب دونوں کو اس کے خلاف کرنے میں کوئی اختیار نہیں رہتا۔ اور جو حکم خداوندی میں اس کے خلاف ورزی کرے وہ کھلی گمراہی میں پڑا۔ شان نزول : وَمَا كَانَ لِمُؤْمِنٍ وَّلَا مُؤْمِنَةٍ (الخ) امام طبرانی نے سند صحیح کے ساتھ حضرت قتادہ سے روایت کی ہے کہ رسول اللہ نے حضرت زید کے لیے حضرت زینب کو نکاح کا پیغام دیا وہ سمجھیں کہ آپ اپنی ذات کے لیے پیغام دے رہے ہیں جب ان کو یہ معلوم ہوا کہ آپ حضرت زید کے لیے پیغام دے رہے ہیں تو انہوں نے انکار کردیا اس پر یہ آیت نازل ہوئی یعنی کسی ایمان دار مرد اور کسی ایمان دار عورت کو گنجائش نہیں۔ الخ۔ چناچہ اس آیت کے نزول کے بعد انہوں نے فورا اس چیز کو قبول کرلیا اور خود کو سپرد کردیا۔ اور ابن جریر نے عکرمہ کے واسطہ سے حضرت ابن عباس سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ نے حضرت زینب کو حضرت زید بن حارثہ کے لیے نکاح کا پیغام دیا انہوں نے اس سے انکار کیا اور بولیں کہ میں ان سے حسب و نسب کے اعتبار سے بہتر ہوں اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیات نازل فرمائیں۔ نیز ابن جریر نے عوفی کے واسطہ سے حضرت ابن عباس سے اسی طرح روایت نقل کی ہے۔ ابن ابی حاتم نے ابن زید سے روایت کیا ہے کہ یہ آیت ام کلثوم بنت عقبہ بن ابی معیط کے بارے میں نازل ہوئی انہوں نے عورتوں میں سب سے پہلے ہجرت کی تھی اور انہوں نے اپنی ذات کو رسول اکرم کے حوالہ کردیا تھا آپ نے حضرت زید بن حارثہ سے شادی کردی یہ چیز ان کو اور ان کے بھائی کو ناگوار گزری اور کہنے لگے کہ ہماری منشا حضور کی تھی۔ مگر آپ نے اپنے غلام سے شادی کردی اس پر یہ آیت نازل ہوئی۔
Top