Tafseer-Ibne-Abbas - Az-Zumar : 32
فَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنْ كَذَبَ عَلَى اللّٰهِ وَ كَذَّبَ بِالصِّدْقِ اِذْ جَآءَهٗ١ؕ اَلَیْسَ فِیْ جَهَنَّمَ مَثْوًى لِّلْكٰفِرِیْنَ
فَمَنْ : پس کون اَظْلَمُ : بڑا ظالم مِمَّنْ : سے ۔ جس كَذَبَ : جھوٹ باندھا عَلَي : پر اللّٰهِ : اللہ وَكَذَّبَ : اور اس نے جھٹلایا بِالصِّدْقِ : سچائی کو اِذْ : جب جَآءَهٗ ۭ : وہ اس کے پاس آئے اَلَيْسَ : کیا نہیں فِيْ جَهَنَّمَ : جہنم میں مَثْوًى : ٹھکانا لِّلْكٰفِرِيْنَ : کافروں کے لیے
تو اس سے بڑھ کر ظالم کون جو خدا پر جھوٹ بولے اور سچی بات جب اس کے پاس پہنچ جائے تو اسے جھٹلائے کیا جہنم میں کافروں کا ٹھکانا نہیں ؟
ابو جہل اور اس کے ساتھیوں سے زیادہ اپنے کفر میں بےانصاف کون ہوگا جو اللہ تعالیٰ پر قرآن کریم سن کر جھوٹ باندھے اور اس کے شریک ٹھہرائے اور اس کو صاحب اولاد بنائے اور قرآن کریم اور بیان توحید کو جبکہ اس کے پاس بذریعہ نبی کریم پہنچ گئی جھٹلائے کیا جہنم ابو جہل اور اس کے ساتھیوں کا ٹھکانا نہ ہوگا ؟ ضرور ہوگا۔
Top