Tafseer-e-Majidi - Az-Zukhruf : 7
وَ مَا یَاْتِیْهِمْ مِّنْ نَّبِیٍّ اِلَّا كَانُوْا بِهٖ یَسْتَهْزِءُوْنَ
وَمَا يَاْتِيْهِمْ : اور نہیں آیا ان کے پاس مِّنْ نَّبِيٍّ : کوئی نبی اِلَّا كَانُوْا : مگر وہ تھے بِهٖ : ساتھ اس کے يَسْتَهْزِءُوْنَ : اتہزاء کرتے۔ مذاق اڑاتے
اور ان (لوگوں) کے پاس کوئی نبی (ایسا) نہیں آیا جس سے انہوں نے تمسخر نہ کیا ہو،4۔
4۔ (لیکن اس تکذیب و استہزاء کے باوجود سلسلہ ارشاد وہدایت برابر ہی جاری رہا) یہاں دو تاریخی حقیقتوں کا اعلان ہے۔ ایک یہ کہ زمانہ ماضی میں انبیاء کثرت سے آتے رہے، دوسرے یہ کہ ان کے ساتھ منکرین کی طرف سے تمسخر و استہزاء کا سلسلہ بھی برابر جاری رہا۔
Top