Anwar-ul-Bayan - Az-Zukhruf : 26
وَ اذْكُرُوْۤا اِذْ اَنْتُمْ قَلِیْلٌ مُّسْتَضْعَفُوْنَ فِی الْاَرْضِ تَخَافُوْنَ اَنْ یَّتَخَطَّفَكُمُ النَّاسُ فَاٰوٰىكُمْ وَ اَیَّدَكُمْ بِنَصْرِهٖ وَ رَزَقَكُمْ مِّنَ الطَّیِّبٰتِ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُوْنَ
وَاذْكُرُوْٓا : اور یاد کرو اِذْ : جب اَنْتُمْ : تم قَلِيْلٌ : تھوڑے مُّسْتَضْعَفُوْنَ : ضعیف (کمزور) سمجھے جاتے تھے فِي : میں الْاَرْضِ : زمین تَخَافُوْنَ : تم ڈرتے تھے اَنْ : کہ يَّتَخَطَّفَكُمُ : اچک لے جائیں تمہیں النَّاسُ : لوگ فَاٰوٰىكُمْ : پس ٹھکانہ دیا اس نے تمہیں وَاَيَّدَكُمْ : اور تمہیں قوت دی بِنَصْرِهٖ : اپنی مدد سے وَرَزَقَكُمْ : اور تمہیں رزق دیا مِّنَ : سے الطَّيِّبٰتِ : پاکیزہ چیزیں لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم تَشْكُرُوْنَ : شکر گزار ہوجاؤ
اور (اس وقت کو) یاد کرو جب تم زمین (مکہ) میں قلیل اور ضعیف سمجھے جاتے تھے اور ڈرتے رہتے تھے کہ لوگ تمہیں اڑا (نہ) لے جائیں (یعنی بےخانماں نہ کریں) تو اس نے تم کو جگہ دی اور اپنی مدد سے تم کو تقویت بخشی اور پاکیزہ چیزیں کھانے کو دیں تاکہ (اس کا) شکر کرو۔
(8:26) مستضعفون۔ اسم مفعول۔ جمع مذکر۔ (باب استفعال) استضعاف سے ناتواں اور کمزور سمجھے گئے۔ عاجز پائے جانے والے لوگ ۔ یعنی تمہیں حقیر اور ناتواں خیال کیا جاتا تھا۔ یتخطفکم۔ مضارع واحد مذکر غائب۔ کم ضمیر مفعول ۔ جمع مذکر حاضر۔ تخطف (تفعل) مصدر۔ کہ تم کو اچک لیں۔ تم کو جھپٹ لیں۔ خطف یخطب (ضرب) و اختطف یختطف اختطاف (افتعال) کسی چیز کو سرعت سے اچک لینا۔ یکاد البرق یخطف ابصارھم (2:20) قریب ہے کہ بجلی (کی چمک) ان کی آنکھوں کی بصارت کو اچک لے۔ ویتخطف الناس من حولہم (29:67) اور لوگ ان کے گرد و نواح سے اچک لئے جاتے ہیں۔ اولکم۔ اس نے تم کو ٹھکانہ دیا۔ اس نے جگہ دی۔ ایواء سے ماضی واحد مذکر غائب۔ کم ضمیر مفعول جمع مذکر حضر۔ اوی۔ مادہ۔ ایدکم۔ تم کو قوت دی۔ تمہاری مدد کی۔ تائید (تفعیل) سے جس کے معنی مدد کرنے اور قوت دینے کے ہیں۔
Top