Tafseer-Ibne-Abbas - An-Nisaa : 124
وَ مَنْ یَّعْمَلْ مِنَ الصّٰلِحٰتِ مِنْ ذَكَرٍ اَوْ اُنْثٰى وَ هُوَ مُؤْمِنٌ فَاُولٰٓئِكَ یَدْخُلُوْنَ الْجَنَّةَ وَ لَا یُظْلَمُوْنَ نَقِیْرًا
وَمَنْ : اور جو يَّعْمَلْ : کرے گا مِنَ : سے الصّٰلِحٰتِ : اچھے کام مِنْ : سے ذَكَرٍ : مرد اَوْ اُنْثٰى : یا عورت وَھُوَ : بشرطیکہ وہ مُؤْمِنٌ : مومن فَاُولٰٓئِكَ : تو ایسے لوگ يَدْخُلُوْنَ : داخل ہوں گے الْجَنَّةَ : جنت وَلَا : اور نہ يُظْلَمُوْنَ : ان پر ظلم ہوگا نَقِيْرًا : تل برابر
اور جو نیک کام کرے گا مرد ہو یا عورت اور وہ صاحب ایمان بھی ہوگا تو ایسے لوگ بہشت میں داخل ہوں گے اور ان کی تل برابر بھی حق تلفی نہ کی جائے گی
(124) اور مرد اور عورتوں میں سے جو اطاعت خداوندی کرے گا، بشرطیکہ وہ صدق دل کے ساتھ اللہ پر ایمان رکھنے والا ہوگا تو گٹھلی کے چھلکے برابر بھی اس کی نیکیوں میں سے کچھ نہیں کیا جائے گا۔ شان نزول : ومن یعمل من الصلحت“۔ (الخ) نیز اسی طرح قتادہ ؓ ، ضحاک ؒ ، سدی ؒ اور ابوصالح ؒ سے بھی روایت نقل کی ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ سب دین والوں نے باہم فخر کیا اور ایک روایت میں یوں ہے کہ کچھ لوگ یہودیوں کے اور کچھ عیسائیوں کے اور کچھ مسلمانوں کے بیٹھے یہ لوگ کہنے لگے کہ ہم افضل ہیں اور انہوں نے کہا کہ ہم افضل ہیں اس پر یہ آیت نازل ہوئی اور نیز مسروق سے اس طرح روایت نقل کی ہے کہ جس وقت یہ آیت نازل ہوئی تو اہل کتاب نے کہا کہ ہم اور تم سب برابر ہیں، اس پر یہ آیت نازل ہوئی یعنی جو شخص کوئی نیک کام کرے گا خواہ وہ مرد ہو یا عورت بشرطیکہ مومن ہو (الخ)۔
Top