Tafseer-Ibne-Abbas - An-Nisaa : 155
فَبِمَا نَقْضِهِمْ مِّیْثَاقَهُمْ وَ كُفْرِهِمْ بِاٰیٰتِ اللّٰهِ وَ قَتْلِهِمُ الْاَنْۢبِیَآءَ بِغَیْرِ حَقٍّ وَّ قَوْلِهِمْ قُلُوْبُنَا غُلْفٌ١ؕ بَلْ طَبَعَ اللّٰهُ عَلَیْهَا بِكُفْرِهِمْ فَلَا یُؤْمِنُوْنَ اِلَّا قَلِیْلًا۪
فَبِمَا : بسبب نَقْضِهِمْ : ان کا توڑنا مِّيْثَاقَهُمْ : اپنا عہد و پیمان وَكُفْرِهِمْ : اور ان کا انکار کرنا بِاٰيٰتِ اللّٰهِ : اللہ کی آیات وَقَتْلِهِمُ : اور ان کا قتل کرنا الْاَنْۢبِيَآءَ : نبیوں (جمع) بِغَيْرِ حَقٍّ : ناحق وَّقَوْلِهِمْ : اور ان کا کہنا قُلُوْبُنَا : ہمارے دل (جمع) غُلْفٌ : پردہ میں بَلْ : بلکہ طَبَعَ اللّٰهُ : مہر کردی اللہ نے عَلَيْهَا : ان پر بِكُفْرِهِمْ : ان کفر کے سبب فَلَا يُؤْمِنُوْنَ : سو وہ ایمان نہیں لاتے اِلَّا : مگر قَلِيْلًا : کم
(لیکن انہوں نے عہد کو توڑ ڈالا) تو ان کے عہد توڑ دینے اور خدا کی آیتوں سے کفر کرنے اور انبیاء کو ناحق مار ڈالنے اور یہ کہنے کے سبب کہ ہمارے دلوں پر پردے (پڑے ہوئے) ہیں (خدا نے ان کو مردود کردیا اور ان کے دلوں پر پردے نہیں ہیں) بلکہ ان کے کفر کے سبب خدا نے ان پر مہر کردی ہے تو یہ کم ہی ایمان لاتے ہیں۔
(155) چناچہ معاہدہ کی عہدشکنی کی بنا پر جو ہم نے سزا دینی تھی وہ ان کو سزا دی اور رسول اکرم ﷺ اور قرآن کریم کے انکار کی وجہ سے ان پر جزیہ مسلط کردیا اور کیوں کہ انہوں نے انبیاء کرام کو ناحق قتل کیا، اس وجہ سے ہم نے ان کا خاتمہ کردیا۔ اور وہ جو یہ کہتے ہیں کہ ”ہمارے دل ہر ایک علم کے محفوظ برتن ہیں“۔ (یہ انکی خود فریبی ہے) وہ آپ کے علم اور آپ کے کلام کو محفوظ نہیں کرسکتے، اس کی وجہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے رسول اکرم ﷺ اور قرآن کریم کی تکذیب کی وجہ سے ان کے دلوں پر مہر لگا دی اس لیے عبداللہ بن سلام اور ان کے ساتھیوں کے علاوہ اور کوئی ان میں سے اسلام قبول نہیں کرے گا۔
Top