Tafseer-Ibne-Abbas - Al-A'raaf : 16
قَالَ فَبِمَاۤ اَغْوَیْتَنِیْ لَاَقْعُدَنَّ لَهُمْ صِرَاطَكَ الْمُسْتَقِیْمَۙ
قَالَ : وہ بولا فَبِمَآ : تو جیسے اَغْوَيْتَنِيْ : تونے مجھے گمراہ کیا لَاَقْعُدَنَّ : میں ضرور بیٹھوں گا لَهُمْ : ان کے لیے صِرَاطَكَ : تیرا راستہ الْمُسْتَقِيْمَ : سیدھا
(پھر) شیطان نے کہا کہ مجھے تو تو نے ملعون کیا ہی ہے۔ میں بھی تیرے سیدھے راستے پر ان کو (گمراہ کرنے) کیلئے بیٹھوں گا۔
(16۔ 17) شیطان نے کہا جیسا کہ آپ نے میری ہدایت کو گمراہی سے بدل دیا، میں بھی اولاد آدم کو سیدھی راہ پر نہیں چلنے دوں گا۔ اور ان کو قیامت کے متعلق گمراہ کروں گا کہ جنت دوزخ بعث بعد الموت، حساب و کتاب کچھ نہیں اور دنیا کبھی فنا نہیں ہوگی اور مال کے جمع کرنے اور بخل و فساد کرنا سکھاؤں گا اور جو ہدایت پر قائم ہوگا اس پر راہ حق کو مشتبہ کروں گا تاکہ وہ اس سے بےراہ ہوجائے۔ اور جو گمراہی پر ہوگا اس کے لیے گمراہی کو اور سجا کے اور آراستہ کرکے پیش کروں گا تاکہ وہ اس پر قائم رہے اور لذتوں وشہوتوں میں ان کو گرفتار کروں گا اور آپ اکثر کو ایمان کی حالت میں پائیں گے۔
Top