Tafseer-e-Usmani - Al-Furqaan : 31
قَالَتْ یٰۤاَیُّهَا الْمَلَؤُا اَفْتُوْنِیْ فِیْۤ اَمْرِیْ١ۚ مَا كُنْتُ قَاطِعَةً اَمْرًا حَتّٰى تَشْهَدُوْنِ
قَالَتْ : وہ بولی يٰٓاَيُّهَا الْمَلَؤُا : اے سردارو ! اَفْتُوْنِيْ : مجھے رائے دو فِيْٓ اَمْرِيْ : میرے معاملے میں مَا كُنْتُ : میں نہیں ہوں قَاطِعَةً : فیصلہ کرنے والی اَمْرًا : کسی معاملہ میں حَتّٰى : جب تک تَشْهَدُوْنِ : تم موجود ہو
اور اسی طرح رکھے ہیں ہم نے ہر نبی کے لیے دشمن گناہ گاروں میں سے1 اور کافی ہے تیرا رب راہ دکھلانے کو اور مدد کرنے کو2
1 جو نبی کی بات ماننے میں رکاوٹیں ڈالتے ہیں اور لوگوں کو قبول حق سے روکتے ہیں۔ 2 یعنی کافر پڑے بہکایا کریں، جس کو اللہ چاہے گا راہ پر لے آئے گا یا یہ مطلب ہے کہ اللہ جس کو چاہے گا ہدایت کر دے گا اور جن کو ہدایت نصیب نہ ہوگی ان کے سب کے مقابلہ میں تیری مدد کرے گا۔ یا یہ کہ حق تعالیٰ تیری مدد کر کے مقام مطلوب تک پہنچا دے گا۔ کوئی رکاوٹ مانع نہ ہو سکے گی۔
Top