Madarik-ut-Tanzil - Al-Israa : 84
لَا یَمْلِكُوْنَ الشَّفَاعَةَ اِلَّا مَنِ اتَّخَذَ عِنْدَ الرَّحْمٰنِ عَهْدًاۘ
لَا يَمْلِكُوْنَ : وہ اختیار نہیں رکھتے الشَّفَاعَةَ : شفاعت اِلَّا : سوائے مَنِ اتَّخَذَ : جس نے لیا ہو عِنْدَ الرَّحْمٰنِ : رحمن کے پاس عَهْدًا : اقرار
(تو لوگ) کسی کی سفارش کا اختیار نہ رکھیں گے مگر جس نے خدا سے اقرار لیا ہو
87: لَایَمْلِکُوْنَ الشَّفَاعَۃَ (وہ شفاعت کا اختیار نہ رکھیں گے ) ۔ : یہ حال ہے وائوؔ کو اگر ضمیر قرار دیں تو عبادؔ کی طرف لوٹے گی جس پر متقین مجرمین کا تذکرہ دلالت کررہا ہے کیونکہ بندے انہی دونوں قسموں پر مشتمل ہیں۔ نمبر 2۔ اور یہ بھی جائز ہے کہ وہ جمع کی علامت ہو جیسا کہ اس مثال میں اکلونی البراغیث اور فاعل من اتخذ ہے کیونکہ وہ معناً جمع ہے۔ اور من اتخذؔ محلاً مرفوع ہے کیونکہ یہ وائو سے بدل ہے جو یملکون ؔ میں ہے۔ نمبر 3۔ فاعلیت کیوجہ سے مرفوع ہے۔ نمبر 4۔ حذف مضاف کی تقدیر پر منصوب ہے ای الا شفاعۃُ من اتخذ اور مقصود یہ ہے وہ اس بات کا اختیار نہ رکھیں گے کہ ان کے لئے سفارش کی جائے۔ اِلَّا مَنِ اتَّخَذَ عِنْدَ الرَّ حْمٰنِ عَھْدًا (مگر جس نے رحمان کے پاس اجازت لے لی ہے) اس طرح کہ وہ ایمان لایا۔ حدیث میں وارد ہے کہ : من قال لا الہ اِلاَّ اللّٰہ کان لہ عند اللّٰہ عھد ] طبرانی فی الکبیر[ جس نے لا الٰہ کہا اس کیلئے اللہ تعالیٰ کے ہاں عہد ہے۔ ( علیہ السلام) حضرت ابن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے ایک دن اپنے صحابہ ؓ سے فرمایا کہ کیا عاجز ہے تم میں سے ہر ایک کہ وہ ہر صبح اور ہر شام اللہ تعالیٰ کے ہاں عہد لے ! صحابہ نے عرض کیا۔ یہ کس طرح ممکن ہے تو آپ نے فرمایا ہر صبح و شام وہ اس طرح کہے : اللّٰھم فاطر السٰمٰوت والارض عالم الغیب والشہادۃ انی اعھد الیک بانی اشھد ان لا الہ الا انت وحدک لا شریک لک وان محمدًا عبدک ورسولک وانک ان تکلنی الی نفسی تقربنی من الشر وتباعدنی من الخیر وانی لا اثق الا برحمتک فاجعل لی عھدا توفّینیہ یوم القیامۃ انک لا تخلف المیعاد۔ جب اس نے یہ کہہ لیا تو اس پر مہر لگا دی جاتی ہے (اخرجہ الثعلبی) اور اس کو عرش کے نیچے رکھ دیا جاتا ہے۔ جب قیامت کا دن ہوگا ایک منادی عرش کے نیچے سے ندا دیگا۔ وہ لوگ کہاں ہیں جنہوں نے رحمان سے عہد لیا ہے پس انکو جنت میں داخل کردیا جائیگا۔ نمبر 2۔ یہ اس محاورہ کے مطابق ہے عَہِدَ الا میرالی فلان بکذا جبکہ وہ کسی بات کا حکم دے دے۔ اب مطلب آیت کا یہ ہے اس کے ہاں کوئی شفاعت نہ کرے گا۔ مگر وہی جس کو شفاعت کا حکم اور اذن ملا۔ یہ مضمون تو لا یشفع عندہ الا باذنہ کے مناسب ہے۔
Top