5:۔ ” لترون “ تخویف اخروی۔ ” عین الیقین “ مفعول مطلق ہے من غیر لفظہ یا یہ مفعول مطلق مقدر کی صفت ہے ای رویۃ عین الیقین (روح) ۔ تم ضرور بالضرور دوزخ کو دیکھ وگے۔ پھر کہتا ہوں تم دوزخ کا آنکھوں سے مشاہدہ کرو گے اور تمہیں اس کا عین الیقین حاصل ہوجائیگا۔ پھر یہ بھی سن لو کہ اس دن تم سے ساری نعمتوں کے بارے میں پوچھا جائیگا کہ میں تم پر جو انعام کیے تم نے ان کا شکریہ ادا کیا یا نہ۔ وکل ھذہ نعم فیسئل العبد عنہا ھل شکر ذلک امر کفر (قرطبی ج 20 ص 178) ۔