Jawahir-ul-Quran - An-Nahl : 98
فَاِذَا قَرَاْتَ الْقُرْاٰنَ فَاسْتَعِذْ بِاللّٰهِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ
فَاِذَا : پس جب قَرَاْتَ : تم پڑھو الْقُرْاٰنَ : قرآن فَاسْتَعِذْ : تو پناہ لو بِاللّٰهِ : اللہ کی مِنَ : سے الشَّيْطٰنِ : شیطان الرَّجِيْمِ : مردود
سو جب تو پڑھنے لگے قرآن82 تو پناہ لے اللہ کی شیطان مردود سے
82:۔ یہ دلیل وحی یعنی ” و نزلنا علیک الکتب الخ “ سے متعلق ہے۔ یعنی ہم نے آپ پر ایک ایسی جامع کتاب نازل کی ہے کہ اس میں تمام ضروریاتِ دین کی پوری تفصیل موجود ہے اور جس میں مذکور الصدر امور ثلاثہ کا ذکر ہے یعنی شرک نہ کرو، احسان کرو اور ظلم نہ کرو پس جب آپ اس کی تلاوت فرمانے لگیں تو اس کی ابتداء میں شیطان سے استعاذہ ضرور کرلیا کریں کیونکہ وہ دورانِ تلاوت وسوسے ڈالنے اور لوگوں کے دلوں میں شبہات پیدا کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ اگرچہ آپ پر اس کا کوئی مکر و فریب اثر انداز نہیں ہوسکتا کیونکہ مؤمنین صادقین جو اللہ پر بھروسہ رکھتے ہیں ان پر شیطان کا بس نہیں چل سکتا البتہ اس کے ورغلانے اور وسوسے ڈالنے کا ان لوگوں پر اثر ہوتا ہے جو وسوسوں پر عمل کرتے اور اس کے گمراہ کرنے سے اللہ کے ساتھ شرک کرتے ہیں۔ بِہٖ میں باء سببیہ ہے والمعنی بسببہ ای من اجلہ و من اجل حملہ ایاھم علی الشرک باللہ صاروا مشرکین (کبیر ج 5 ص 519) ۔
Top