Jawahir-ul-Quran - Maryam : 83
اَلَمْ تَرَ اَنَّاۤ اَرْسَلْنَا الشَّیٰطِیْنَ عَلَى الْكٰفِرِیْنَ تَؤُزُّهُمْ اَزًّاۙ
اَلَمْ تَرَ : کیا تم نے نہیں دیکھا اَنَّآ اَرْسَلْنَا : بیشک ہم نے بھیجے الشَّيٰطِيْنَ : شیطان (جمع) عَلَي : پر الْكٰفِرِيْنَ : کافر (جمع) تَؤُزُّهُمْ : اکساتے ہیں انہیں اَزًّا : خوب اکسانا
تو نے نہیں دیکھا58 کہ ہم نے چھوڑ رکھے ہیں شیطان منکروں پر اچھالتے ہیں ان کو ابھار کر
58:۔ ہم نے ان پر شیاطین کو مسلط کر رکھا ہے۔ جو انہیں گناہوں کی ترغیب دیتے اور انہیں کفر و شرک پر اکساتے رہتے ہیں۔ ” تؤزھم ازا “ ای تغریھم و تھیجھم علی المعاصی (روح ج 16 ص 134) ۔ ” فَلَا تَعْجَلْ عَلَیْھِمْ “ آنحضرت ﷺ کو تسلی ہے کہ آپ یہ خیال نہ فرمائیں کہ ان کے تمرد وعناد اور ان کے معاصی کے پیش نظر تو انہیں اب تک عذاب خداوندی سے ہلاک ہوجانا چاہئے تھا۔ ” اِنَّمَا نَعُدُّ لَھُمْ عَدًّا الخ “ یہ ماقبل کی علت یعنی اب ان کی ہلاکت و تباہی کا وقت بالکل قریب آچکا ہے اور معدودے چند ایام باقی رہ گئے ہیں۔
Top