Jawahir-ul-Quran - Al-Anbiyaa : 81
وَ لِسُلَیْمٰنَ الرِّیْحَ عَاصِفَةً تَجْرِیْ بِاَمْرِهٖۤ اِلَى الْاَرْضِ الَّتِیْ بٰرَكْنَا فِیْهَا١ؕ وَ كُنَّا بِكُلِّ شَیْءٍ عٰلِمِیْنَ
وَلِسُلَيْمٰنَ : اور سلیمان کے لیے الرِّيْحَ : ہوا عَاصِفَةً : تیز چلنے والی تَجْرِيْ : چلتی بِاَمْرِهٖٓ : اس کے حکم سے اِلَى : طرف الْاَرْضِ : سرزمین الَّتِيْ بٰرَكْنَا : جس کو ہم نے برکت دی ہے فِيْهَا : اس میں وَكُنَّا : اور ہم ہیں بِكُلِّ شَيْءٍ : ہر شے عٰلِمِيْنَ : جاننے والے
اور سلیمان کے56 تابع کی ہوا زور سے چلنے والی کہ چلتی اس کے حکم سے اس زمین کی طرف جہاں برکت دی ہے ہم نے اور ہم کو سب چیز کی خبر ہے
56:۔ ” وَلِسُلَیْمٰنَ الرِّیْحَ الخ “ یہ مع داؤود پر معطوف ہے ای سخرنا لہ الریح الخ (روح) ۔ یعنی ہم ہی نے اپنے حکم سے ہوا کو سلیمان (علیہ السلام) کے تابع فرمان بنادیا اور ہم ہی ہر چیز کو جاننے والے ہیں دوسرا کوئی نہیں۔ ” وَ مِنَ الشَّیَاطِیْنِ مَنْ یّغُوْصُوْنَ الخ “ الریح پر معطوف ہے اور من الشیاطین اس کا بیان ہے یعنی ہم نے جنوں کو مسخر کردیا کہ وہ اس کے حکم کے مطابق کام کرتے تھے۔ ” وَ کُنَّا لَھُمْ حَافِظِیْنَ “ لیکن سرکشی اور طغیان سے جنوں کو بچانا اور ان پر کنٹرول رکھنا یہ ہمارا کام تھا تاکہ وہ شر و فساد نہ کریں۔ داؤود و سلیمان (علیہما السلام) پر یہ تمام احسانات و انعامات ہم نے کیے تھے اور وہ ہمارے شکر گذار بندے تھے اس لیے وہ خود متصرف و کارساز اور لائق الوہیت نہ تھے۔ ” کُنَّا لِحُکْمِھِمْ شَاھِدِیْنَ “ ان کے فیصلے کو ہم ہی جانتے تھے۔ ” فَفَھَّمْنَا ھَا سُلَیْمٰن “ سلیمان (علیہ السلام) کو یہ فیصلہ ہم ہی نے سمجھایا۔ ” وَ کُلَّاً اٰتَیْنَا حُکْمًا “ دونوں کو علم و حکمت ہم ہی نے دی۔ ” وَ سَخَّرْنَا “ پہاڑوں کو ہم ہی نے تابع فرمان کیا ” وَ کُنَّا بِکُلِّ شَیْءٍ عٰلِمِیْنَ “ اور ہر چیز کو ہم ہی جانتے تھے۔ ” وَ کُنَّا لَھُمْ حٰفِظِیْنَ “ اور ان کی حفاظت کرنے والے بھی ہم ہی تھے۔
Top