Jawahir-ul-Quran - Al-Hajj : 57
وَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا وَ كَذَّبُوْا بِاٰیٰتِنَا فَاُولٰٓئِكَ لَهُمْ عَذَابٌ مُّهِیْنٌ۠   ۧ
وَ : اور الَّذِيْنَ كَفَرُوْا : جن لوگوں نے کفر کیا وَكَذَّبُوْا : اور جھٹلایا بِاٰيٰتِنَا : ہماری آیات کو فَاُولٰٓئِكَ : پس وہی لوگ لَهُمْ : ان کے لیے عَذَابٌ مُّهِيْنٌ : عذابِ ذلت
اور جو71 منکر ہوئے اور جھٹلائیں ہماری باتیں سو ان کے لیے ہے ذلت کا عذاب
71:۔ ” وَ الَّذِیْنَ ھَاجَرُوْا “ تا ” ھُوَ الْعَلِیُّ الْکَبِیْر “ یہ ” اِنَّ اللّٰهَ یُدَافِعُ عَنِ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا “ سے متعلق ہے۔ وہاں مشرکین سے جہاد کرنے کی اجازت دی گئی اور یہاں اللہ کی راہ میں ہجرت کرنے کی ترغیب دی گئی۔ مشرکین ایمان والوں کی مسجد حرام سے روکتے اور خود اللہ کے اس گھر میں علانیہ شرک کرتے ہیں اور مسلمانوں پر بےدریغ ظلم و ستم کرتے ہیں اس لیے مسلمانوں کو ان ظالموں سے جہاد کرنے کی اجازت دی گئی اور ساتھ ان کو فتح و کامرانی کی خوشخبری اور شہید ہونے والوں کو جنت کی بشارت سنائی گئی۔ ” وَالَّذِیْنَ ھَاجَرُوْا الخ “ جن لوگوں نے محض اللہ کی رضا کے لیے ہجرت کی اپنا مال و جان قربان کیا اور وطن چھوڑا اس کے بعد مشرکین سے جہاد کرتے ہوئے شہید ہوگئے یا بستر مرگ پر وفات پائی سب کے لیے آخرت میں نیک انجام کی بشارت ہے آخرت میں ان کے لیے ایسا رزق ہوگا جو بلا مشقت حاصل ہوگا۔ کبھی ختم نہ ہوگا اور ان کی آرزوؤں اور خواہشوں کے مطابق ہوگا۔ ” رِزْقًا حَسَنًا “ ای لا ینقطع ابدا وھو رزق الجنۃ لان فیھا ما تشتھی الانفس و تلذ الاعین (خازن ج 5 ص 25) ۔
Top