Jawahir-ul-Quran - Ash-Shu'araa : 141
كَذَّبَتْ ثَمُوْدُ الْمُرْسَلِیْنَۚۖ
كَذَّبَتْ : جھٹلایا ثَمُوْدُ : ثمود الْمُرْسَلِيْنَ : رسول (جمع)
جھٹلایا ثمود نے پیغام لانے والوں کو55
55:۔ یہ پانچویں نقلی دلیل اور تخویف اخروی ہے۔ ” اذ قال لھم اخوھم صلح “ تا ” علی رب العلمین “ اس کی تفسیر گذر چکی ہے۔ ” اتترکون الخ ” ما موصولہ ” ھہنا “ صلہ۔ ” اٰمنین “ ، ” تترکون “ کے نائب فاعل سے حال ہے۔ ” فی جنت الخ “ ” فی ما ھہنا “ سے بدل ہے (روح) ۔ کیا تم یہاں دنیا میں، ان باغوں اور چشموں میں، ان سرسبزو شاداب کھیتوں، تروتازہ اور گھنے گچھوں سے لدی ہوئی کھجوروں میں ہمیشہ ہی داد عیش دیتے رہو گے اور خدا کے یہاں حاضر نہیں ہوگے ؟ ” وتنحتون الخ “ یہ ” تترکون “ پر معطوف ہے۔ ” فارھین “ ای اشرین بطرین کما روی عن ابن عباس۔ قال ابو صالح حاذقین وبذالک فسرہ الراغب (روح ج 19 ص 113) ۔ یعنی کیا تم دنیا میں ہمیشہ ہی پہاڑوں کو کاٹ کاٹ کر فخر و مباہات کے طور پر یا اظہار مہارت و فن کاری کے لیے عظیم الشان گھر بناتے رہو گے۔
Top