Jawahir-ul-Quran - Ash-Shu'araa : 210
وَ مَا تَنَزَّلَتْ بِهِ الشَّیٰطِیْنُ
وَ : اور مَا تَنَزَّلَتْ : نہیں اترے بِهِ : اسے لے کر الشَّيٰطِيْنُ : شیطان (جمع)
اور اس قرآن کو نہیں لے کر اترے شیطان73
73:۔ یہ ” وانہ لتنزیل رب العلمین “ سے متعلق ہے۔ اس کے بارے میں مشرکین نے دو شب ہے ظاہر کیے تھے اول یہ کہ محمد ﷺ کے تابع جن ہیں جو اس کے پاس خبریں لاتے ہیں۔ دوم یہ کہ وہ شاعر ہے اور اس کا کلام شاعرانہ ہوتا ہے جو سننے والوں کو فوراً متاثر کردیتا ہے۔ یہ مشرکین کے پہلے شبہہ کا جواب ہے۔ وھو رد لقول مشرکی قریش ان لمحمد ﷺ تابعا من الجن یخبرہ کما تخبر الکھنۃ وان القران مما القاہ الیہ (علیہ الصلوۃ والسلام) (روح ج 19 ص 132) ۔ یعنی اس قرآن کو جو دعوی ” تبارک “ پر مشتمل ہے شیاطین لے کر نہیں آئے۔ کیونکہ شیاطین جو سراسر ناپاک اور خبیث ہیں اس لائق ہی نہیں اور نہ ان میں اس کی طاقت ہی ہے اس لیے کہ ملا اعلی کی باتیں سننے سے انہیں دور کردیا گیا ہے اور ان کی وہاں تک رسائی ممکن ہی نہیں۔
Top