Jawahir-ul-Quran - Ash-Shu'araa : 7
اَوَ لَمْ یَرَوْا اِلَى الْاَرْضِ كَمْ اَنْۢبَتْنَا فِیْهَا مِنْ كُلِّ زَوْجٍ كَرِیْمٍ
اَوَلَمْ يَرَوْا : کیا انہوں نے نہیں دیکھا اِلَى الْاَرْضِ : زمین کی طرف كَمْ : کس قدر اَنْۢبَتْنَا : اگائیں ہم نے فِيْهَا : اس میں مِنْ كُلِّ : ہر قسم زَوْجٍ : جوڑا جوڑا كَرِيْمٍ : عمدہ
کیا نہیں دیکھتے وہ زمین کو5 کتنی اگائیں ہم نے اس میں ہر ایک قسم کی خاصی چیزیں
5:۔ یہ توحید پر عقلی دلیل ہے۔ وہ زمین کو نہیں دیکھتے کہ ہم اس میں انواع و اقسام کی پیداوار اگاتے ہیں جس میں ان کے لیے گوناگوں فوائد ہیں۔ ” ان فی ذلک لایۃ “ یہ اس بات کی واضح اور کافی دلیل ہے کہ سارے جہاں کا کارساز اور برکات دہندہ اللہ تعالیٰ ہی ہے اور کوئی نہیں۔ دلائل تو اور بھی بہت ہیں لیکن اگر وہ غور و تدبر سے کام لیں تو حق سمجھنے کے لیے یہی ایک دلیل ہی کافی ہے۔ لیکن ان کی اکثریت کے دلوں پر ضد وعناد کی وجہ سے مہر جباریت لگ چکی، اس لیے وہ ایمان نہیں لائیں گے۔ آگے ہر نقلی دلیل کے بعد اس آیت کا اعادہ کیا گیا ہے جس سے یہ تنبیہ مقصود ہے کہ ان میں سے ہر دلیل فی نفسہ مستقل اور عبرت و نصیحت کے لیے کافی ہے مگر اس کے باوجود معاندین نہیں مانتے۔
Top