23:۔ یہ ہدہد کا کلام ہے اب وہ ملک سبا کے حالات بیان کر رہا ہے۔ میں نے وہاں دیکھا کہ ایک عورت ان پر حکمران ہے، حکومت و سلطنت کی تمام ضروریات اس کے پاس موجود ہیں اور کسی چیز کی کمی نہیں اور اس کا تخت نہایت عالیشان ہے۔ “ و جد تھا و قومہا الخ ” سبا کی سیاسی حالت بیان کرنے کے بعد اب اس کی مذہبی حالت بیان کرتا ہے کہ وہ لوگ مشرک ہیں۔ ملکہ سبا اور اس کی قوم سب سورج دیوتا کی پوجا کرتے ہیں۔ شیطان نے ان کو ورغلا کر اور ان کے مشرکانہ اعمال کو ان کی نظروں میں مستحسن بنا کر انہیں راہ توحید سے روک رکھا ہے۔ اس لیے وہ راہ راست پر نہیں آتے۔ یہ قوم مجوسی تھی اور ستاروں کی پرستش کرتی تھی انھم کانوا مجوسا یعبدون الانوار (بحر ج 7 ص 68) کانتھی وقومھا مجوسا یعبدون الشمس (کبیر ج 6 ص 560) ۔
Top