Ashraf-ul-Hawashi - An-Naml : 23
اِنِّیْ وَجَدْتُّ امْرَاَةً تَمْلِكُهُمْ وَ اُوْتِیَتْ مِنْ كُلِّ شَیْءٍ وَّ لَهَا عَرْشٌ عَظِیْمٌ
اِنِّىْ : بیشک میں نے وَجَدْتُّ : پایا (دیکھا) امْرَاَةً : ایک عورت تَمْلِكُهُمْ : وہ ان پا بادشاہت کرتی ہے وَاُوْتِيَتْ : اور دی گئی ہے مِنْ كُلِّ شَيْءٍ : ہر شے وَّ لَهَا : اور اسکے لیے عَرْشٌ : ایک تخت عَظِيْمٌ : بڑا
میں نے ایک عورت کو دیکھا وہ ان کی یعنی سبا والوں کی ارانی ہے8 اور ہر طرح کا سامان (سلطنت کا) اس کے پاس موجود ہے اور اس کے پاس ایک بڑا شاہی تخت میں نے دیکھا
8 ۔ عموماً مفسرین نے اس کا نام بلقیس نقل کیا ہے جو شراحیل شاہ یمن کی بیٹی تھی اور تین سو بارہ سردار اس کی مجلس شوریٰ کے ممبر تھے۔ ان میں سے ہر آدمی دس ہزار آدمیوں پر متعین تھا۔ بلقیس کے متعلق عجیب و غریب حکایات مشہور ہیں جن کا تعلق اسرائیلیات سے ہے۔ (قرطبی)
Top