Jawahir-ul-Quran - An-Naml : 65
قُلْ لَّا یَعْلَمُ مَنْ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ الْغَیْبَ اِلَّا اللّٰهُ١ؕ وَ مَا یَشْعُرُوْنَ اَیَّانَ یُبْعَثُوْنَ
قُلْ : فرما دیں لَّا يَعْلَمُ : نہیں جانتا مَنْ : جو فِي السَّمٰوٰتِ : آسمانوں میں وَالْاَرْضِ : اور زمین الْغَيْبَ : غیب اِلَّا اللّٰهُ : سوائے اللہ کے وَمَا يَشْعُرُوْنَ : اور وہ نہیں جانتے اَيَّانَ : کب يُبْعَثُوْنَ : وہ اٹھائے جائیں گے
تو کہہ خبر نہیں رکھتا جو کوئی57 ہے آسمان اور زمین میں چھپی ہوئی چیز کی مگر اللہ اور ان کو خبر نہیں کب جی اٹھیں گے
57:۔ یہ پہلے دونوں قصوں کا ثمرہ ہے اور لف و نشر غیر مرتب کے طور پر پہلے دعوے سے متعلق ہے۔ من فی السموات، فرشتے، حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) اور ارواح انبیاء علیہم السلام، والارض یعنی انبیاء (علیہم السلام) اور اولیاء کرام۔ یعنی اللہ کے سوا کوئی غیب نہیں جانتا نہ آسمان والے نہ زمین والے بلکہ ان کو تو یہ بھی معلوم نہیں کہ حشر و نشر کب ہوگا۔ جب اللہ کے سوا کوئی عالم الغیب نہیں تو اس کے سوا برکات دہندہ بھی کوئی نہیں۔ یعنی ان من فی السموت وھم الملائکۃ و من فی الارض وھم بنو ادم لا یعلمون متی یبعثون واللہ تعالیٰ تفرد بعلم ذلک (خازن ج 5 ص 128) ۔
Top