Jawahir-ul-Quran - Al-Ankaboot : 60
وَ كَاَیِّنْ مِّنْ دَآبَّةٍ لَّا تَحْمِلُ رِزْقَهَا١ۗۖ اَللّٰهُ یَرْزُقُهَا وَ اِیَّاكُمْ١ۖ٘ وَ هُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ
وَكَاَيِّنْ : اور بہت سے مِّنْ دَآبَّةٍ : جانور جو لَّا تَحْمِلُ : نہیں اٹھاتے رِزْقَهَا : اپنی روزی اَللّٰهُ : اللہ يَرْزُقُهَا : انہیں روزی دیتا ہے وَاِيَّاكُمْ : اور تمہیں بھی وَهُوَ : اور وہ السَّمِيْعُ : سننے والا الْعَلِيْمُ : جاننے والا
اور کتنے جانور ہیں49 جو اٹھا نہیں رکھتے اپنی روزی دیتا ہے ان کو اور تم کو بھی اور وہی ہے سننے والا جاننے والا
49:۔ وطن چھوڑنے سے فقر و فاقہ کا اندیشہ تھا جیسا کہ بعض مسلمانوں نے اس کا اظہار بھی کیا تھا کہ ہجرت کر کے مدینہ جائیں گے تو وہاں کھائیں گے کیا اس پر فرمایا اللہ پر بھروسہ کرو جو تمام جانوروں کو روزی دیتا ہے وہی تمہارا بھی رازق ہے تم دیکھتے ہو تمام جانور خالی ہاتھ ہوتے ہیں لیکن اللہ تعالیٰ سب کو روزی پہنچاتا ہے تو وہ تمہیں کیوں روزی نہیں دے گا۔ لما امر رسول اللہ ﷺ من اسلم مکۃ بالہجرۃ خافوا الفقر والضیعۃ فنزلت (مدارک ج 3 ص 201) ۔ الہ تعالیٰ ہر بات سننے والا اور ہر چیز جاننے والا ہے۔ اس سے کوئی چیز مخفی نہیں۔ وہ تمہاری پکاریں سنتا اور تمہاری حاجتوں کو جانتا ہے اس لیے اس پر بھروسہ کر کے اس کے دین کی خاطر ہجرت کرو وہ تمہارے تمام کام آسان فرمائے گا۔
Top