Jawahir-ul-Quran - Al-Ghaafir : 41
وَ یٰقَوْمِ مَا لِیْۤ اَدْعُوْكُمْ اِلَى النَّجٰوةِ وَ تَدْعُوْنَنِیْۤ اِلَى النَّارِؕ
وَيٰقَوْمِ : اور اے میری قوم مَالِيْٓ : کیا ہوا مجھے اَدْعُوْكُمْ : میں بلاتا ہوں تمہیں اِلَى : طرف النَّجٰوةِ : نجات وَتَدْعُوْنَنِيْٓ : اور بلاتے ہو تم مجھے اِلَى : طرف النَّارِ : آگ (جہنم)
اور اے قوم47 مجھ کو کیا ہوا ہے بلاتا ہوں تم کو نجات کی طرف اور تم بلاتے ہو مجھ کو آگ کی طرف
47:۔ ” و یا قوم مالی “ میرے بھائیو ! یہ کیا ہے کہ میں تو تمہیں نجات کے راستے کی طرف بلاتا ہوں، لیکن تم مجھے دوزخ کی طرف بلاتے ہو میں تمہیں توحید کی دعوت دے رہا ہوں، جو عذاب جہنم سے نجات پانے کا ذریعہ ہے اور تم مجھے کفر و شرک کی طرف بلاتے ہو جو عذاب دوزخ کا موجب ہے۔ ” تدعوننی لاکفر باللہ الخ “ یہ ماقبل کی تفسیر ہے ” واشرک “ میں واؤ تفسیریہ ہے۔ بہ ای بمعبودیتہ (جلالین) تم مجھے دعوت دے رہے ہو کہ میں اس کو خدا کا شریک بناؤں جس کے معبود ہونے کی میرے پاس (بلکہ تمہارے پاس بھی) کوئی دلیل نہیں، لیکن میں اس خدائے عزیز و غفار کی توحید کی طرف بلا رہا ہوں جو سرکشوں سے انتقام لینے پر قادر ہے اور یمان والوں پر نہایت مہربان ہے اور ان کی لغزشوں سے درگذر فرماتا فرماتا ہے۔
Top