Jawahir-ul-Quran - Al-Hadid : 12
یَوْمَ تَرَى الْمُؤْمِنِیْنَ وَ الْمُؤْمِنٰتِ یَسْعٰى نُوْرُهُمْ بَیْنَ اَیْدِیْهِمْ وَ بِاَیْمَانِهِمْ بُشْرٰىكُمُ الْیَوْمَ جَنّٰتٌ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْهَا١ؕ ذٰلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُۚ
يَوْمَ تَرَى الْمُؤْمِنِيْنَ : جس دن تم دیکھو گے مومن مردوں کو وَالْمُؤْمِنٰتِ : اور مومن عورتوں کو يَسْعٰى نُوْرُهُمْ : دوڑتا ہے نور ان کا بَيْنَ اَيْدِيْهِمْ : ان کے آگے وَبِاَيْمَانِهِمْ : اور ان کے دائیں ہاتھ بُشْرٰىكُمُ الْيَوْمَ : (کہا جائے گا) خوشخبری ہی ہے تم کو آج کے دن جَنّٰتٌ : باغات ہیں تَجْرِيْ : بہتی ہیں مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ : ان کے نیچے سے نہریں خٰلِدِيْنَ فِيْهَا ۭ : ہمیشہ رہنے والے ہیں اس میں ذٰلِكَ : یہی هُوَ الْفَوْزُ : وہ کامیابی ہے الْعَظِيْمُ : بڑی
جس دن تو دیکھے13 ایمان والے مردوں کو اور ایمان والی عورتوں کو دوڑتی ہوئی چلتی ہے ان کی روشنی ان کے آگے اور ان کے داہنے خوشخبری ہے تم کو آج کے دن باغ ہیں کہ نیچے بہتی ہیں جن کے نہریں سدا رہو ان میں یہ جو ہے یہی ہے بڑی مراد ملنی
13:۔ ” یوم تری “ ظرف، لہ اجر کریم کے متعلق مقدر سے متعلق ہے اور یہ مومنوں کے لیے بشارت اخرویہ ہے جو اللہ کی راہ میں دل کھول کر مال خرچ کرتے ہیں۔ قیامت کے دن جب مومنین پل صراط پر سے گذریں گے اس وقت ان کے آگے اور ان کی دائیں جانب روشنی ہوگی جس میں وہ پل صراط پر سے صحیح سلامت گذر جائیں گے یہ روشنی ایمان اور اعمال صالحہ نماز، روزہ، حج، زکوۃ، انفاق فی سبیل اللہ وغیرہ کی ہوگی۔ اس لیے اعمال صالحہ کے مطابق ان کی روشنی کم و بیش ہوگی۔ عن ابن مسعود یوتون نورہم علی قدر اعمالہم (قرطبی ج 17 ص 244) ۔ ” بشراکم الیوم “ اس سے پہلے ” یقال لہم “ مقدر ہے۔ جنت کے دروازوں پر فرشتے ان کے استقبال کے لیے کھڑے ہوں گے اور ان سے کہیں گے تمہیں نعمتوں کو باغات مبارک ہوں جن میں ہر قسم کے مشروبات کی نہریں بہہ رہی ہیں اور یہ تمہارا دائم ٹھکانہ ہے تم ان میں ہمیشہ رہو گے اور یہ بہت بڑی کامیابی ہے۔ ای یقال لہم ذلک والقائل الملائکۃ الذین یتلقونہم (روح ج 27 ص 175) ۔
Top