Jawahir-ul-Quran - Ash-Sharh : 2
وَ وَضَعْنَا عَنْكَ وِزْرَكَۙ
وَوَضَعْنَا : اور ہم نے اتاردیا عَنْكَ : آپ سے وِزْرَكَ : آپ کا بوجھ
اور اتار رکھا3 ہم نے تجھ پر سے بوجھ تیرا
3:۔ ” ووضعنا “ ، وزر سے کفر و شرک اور معاصی کا بوجھ مراد ہے۔ یعنی ہم نے کفر و شرک اور دیگر معاصی کا بوجھ ہٹا دیا اور ان کو آپ کے قریب تک نہیں آنے دیا اور آپ کو ان سے بالکلیہ محفوظ رکھا۔ ” الذی انقض ظھرک “ ماضی بمعنی مستقبل ہے یعنی آپ کو ایسے تمام گناہوں سے محفوظ رکھا کہ اگر ان میں سے ایک بھی آپ سے ایسا کوئی گناہ صادر ہوجاتا تو آپ کی کمر توڑ دیتا مگر واقع میں ایسا نہیں ہوا اور ہم نے آپ سے ایسا کوئی گناہ صادر نہیں ہونے دیا یا وزر سے زلات مراد ہیں جیسا کہ ارشاد ہے۔ ” عفا اللہ عنک لم اذنت لہم الخ “ (توبہ رکوع 7) ۔ اور ” وماکان لنبی ان یکون لہ اسری حتی یثخن فی الارض الخ “ (انفال رکوع 9) ۔
Top