Kashf-ur-Rahman - Ibrahim : 26
وَ مَثَلُ كَلِمَةٍ خَبِیْثَةٍ كَشَجَرَةٍ خَبِیْثَةِ اِ۟جْتُثَّتْ مِنْ فَوْقِ الْاَرْضِ مَا لَهَا مِنْ قَرَارٍ
وَمَثَلُ : اور مثال كَلِمَةٍ خَبِيْثَةٍ : ناپاک بات كَشَجَرَةٍ خَبِيْثَةِ : مانند درخت ناپاک اجْتُثَّتْ : اکھاڑ دیا گیا مِنْ : سے فَوْقِ : اوپر الْاَرْضِ : زمین مَا لَهَا : نہیں اس کے لیے مِنْ قَرَارٍ : کچھ بھی قرار
اور نا پاک کلمہ کی مثال ایسی ہے جیسے ایک خبیث درخت جو زمین کے اوپر ہی اوپر اکھیڑ لیا جائے اس درخت کو کسی قسم کا جمائو میسر نہیں ،
26 ۔ اور نا پاک اور گندے کلمہ کی مثال ایسی ہے جیسے ایک خبیث اور نا پاک درخت جو زمین کے اوپر ہی اوپر سے اکھیڑ لیا جائے اس درخت کو کسی قسم کا جمائو اور مضبوطی میسر نہیں ۔ نا پاک کلمہ جیسے کلمہ کفر و شرک درخت کا تنا نہیں جو چاہے اور جب چاہے اکھیڑ لے جڑ دور تک نہیں کافر کے دل میں اگرچہ اس کی جڑ ہے مگر محض سطحی جو ذرا سے جھٹکے میں اکھڑ جائے پھر نہ کوئی بو نہ کوئی مزہ ، نہ کھانے کے قابل کوئی پھل جس پر کوئی اچھا اثر مرتب ہو۔ ہو سکتا ہے کلمہ طیبہ کے ساتھ دیگر کلمات تسبیح و تسہیل بھی مراد ہوں ، پہلے درخت سے کھجور کا درخت مراد لیا گیا ہے اور دوسرے درخت سے حنظل مراد لیا گیا ہے اور حنظل کی بیل مراد ہے۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں مسلمانوں کا دعویٰ درست ہے جس کی دلیل صحیح ہے اور دل میں اثر رکھتا ہے اور روز بروز چڑھتا ہے اور کافروں کا دعویٰ جڑ نہیں رکھتا تھوڑا دھیان کرنے سے غلط معلوم ہونے لگے اور دل میں اس سے کچھ نور نہیں ۔ 12 غرض ! عجیب و غریب مثال ہے جس پر جتنا غور کرو بیشمار باریکیاں نظر آتی چلی جاتی ہیں ، بےاطمینانی اور ڈانوا ڈول حالت کو فرمایا ۔ ما لھا من قرار ۔
Top