Kashf-ur-Rahman - Maryam : 82
كَلَّا١ؕ سَیَكْفُرُوْنَ بِعِبَادَتِهِمْ وَ یَكُوْنُوْنَ عَلَیْهِمْ ضِدًّا۠   ۧ
كَلَّا : ہرگز نہیں سَيَكْفُرُوْنَ : جلد ہی وہ انکار کرینگے بِعِبَادَتِهِمْ : ان کی بندگی سے وَيَكُوْنُوْنَ : اور ہوجائیں گے عَلَيْهِمْ : ان کے ضِدًّا : مخالف
ہرگز ایسا نہیں ہوگا بلکہ وہ معبود تو ان مشرکوں کی عبادت ہی سے انکار کردیں گے اور وہ ان کے دشمن ہوجائیں گے۔
-82 ایسا ہرگز نہیں ہوگا بلکہ وہ معبود تو قیامت میں ان مشرکوں کی عبادت ہی سے انکار کردیں گے۔ اور وہ معبودان باطلہ ان مشرکوں کے مخالف اور دشمن ہوجائیں گے۔ یعنی جن کی پرستش کیا کرتے تھے وہ مدد تو کیا خاک کرتے اور عزت تو کیا نصیب ہوتی ان کے طرز عمل سے اور ذلت و روسائی ہو گیوہ ان کی پرستش کا ہی انکار کریں گے کہ ہم تو ان کو جانتے بھی نہیں کیسی عبادت ان کنا عن عبادتکم لغافلین اور مزید برآں وہ ان مشرکوں سے لڑنے کو تیار ہوجائیں گے اور ان کے دشمن اور سخت مخالف ہوجائیں گے۔ واذا حشر الناس کانوا لھم اعداء وکانوا بعبادتھم کافرین غیروں کی عبادت کا ان مشرکوں کو یہ صلہ ملے گا کہ جن سے عزت و نصرت کی امید باندھی تھی وہی موجب ذلت اور موجب شکست ہوں گے۔
Top